ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

اگر میاں نواز شریف نااہل نہ ہوتے تو کیا ہوتا؟آج کے تین اہم واقعات مستقبل پر کیا اثر ڈالیں گے؟کیا میاں نواز شریف کو مقدمے بازی کا فائدہ ہو رہا ہے ؟ جاوید چودھری کا تجزیہ‎

datetime 14  فروری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ہم اگر 28 جولائی سے لے کر 12 فروری تک ساڑھے چھ ماہ کا تجزیہ کریں تو ہمیں بھاری دل کے ساتھ یہ ماننا پڑے گا۔ اس عرصے میں میاں نواز شریف نے عوامی ہمدردی ’’گین‘‘ کی‘ ان کے ووٹرز اور سپورٹرز دونوں میں اضافہ ہوا‘ میں سمجھتا ہوں اگر میاں نواز شریف نااہل نہ ہوتے تو یہ آج اتنے مقبول نہ ہوتے‘ آج ان کے جلسے بھی اتنے بھرپور نہ ہوتے اور یہ لودھراں جیسے حلقوں سے ایک لاکھ‘ 13ہزار ووٹ بھی نہ لے رہے ہوتے‘

یہ ان کی نااہلی کا فیصلہ ہے جس نے عوام اور ان کے درمیان فاصلہ کم کر دیا ‘ میاں نواز شریف وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ یہ سٹیبلش بھی کرتے چلے جا رہے ہیں کہ مجھے ناحق نکالا گیا اور مجھے ملک کو ترقی کی پٹڑی پر لانے کی سزا دی جا رہی ہے‘ ایک طرف میاں نواز شریف کا یہ بیانیہ ہے اور دوسری طرف آصف علی زرداری اور عمران خان کا بیانیہ ہے‘ یہ دونوں میاں نواز شریف کو دھرتی کا بوجھ اور کرپٹ کہتے ہیں لیکن کیا عوام ان الزامات کو ماننے کیلئے تیار ہیں‘ میاں نواز شریف کے جلسے اور ضمنی الیکشنوں کے نتائج اس کی نفی کر رہے ہیں‘ یوں محسوس ہوتا ہے عوام عمران خان اور آصف علی زرداری کے بیانیے کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں‘ ان حالات میں آج تین نئے واقعات سامنے آئے‘ نیب نے نواز شریف کے خلاف دو نئے ضمنی ریفرنس دائر کر دئیے‘ میاں نواز شریف نے ان پر ردعمل دیا، نیب نے میاں نواز شریف‘ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی درخواست کر دی اور میاں نواز شریف نااہل ہونے کے بعد پارٹی کے قائد رہ سکتے تھے‘ سپریم کورٹ نے آج اس مسئلے پر سماعت مکمل کرکے فیصلہ ہولڈ کر لیا‘ میرا خیال ہے اگر میاں نواز شریف کے خلاف یہ تین فیصلے بھی آ جاتے ہیں‘ انہیں پارٹی قیادت سے ہٹا دیا جاتا ہے‘ ان کا نام ای سی ایل پر آ جاتا ہے اور ان کے خلاف ضمنی ریفرنسز پر بھی عمل ہو جاتا ہے تو پھر میاں نواز شریف پارٹی کے قائد رہے بغیر اور جیل میں بند ہونے کے باوجود 2018ء کے الیکشن جیت جائیں گے‘

ان کی پارٹی اگلی حکومت بھی بنا لے گی‘ میاں نواز شریف نے آج اس صورتحال پرججزکو پیغام دیا، کیا واقعی میاں نوازشریف کا بیانیہ جیت رہا ہے‘ کیا یہ عوامی ریفرنڈم جیت رہے ہیں‘ کیا میاں نواز شریف کو مقدمے بازی کا فائدہ ہو رہا ہے اور کیا عوام واقعی عمران خان اور آصف علی زرداری کے بیانیے کو بائی نہیں کر رہے اور کیا ان دونوں کو بھی اپنا بیانیہ بدل لینا چاہیے‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہو گا‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…