اسلام آباد: سپریم کورٹ میں کوہاٹ کی میڈیکل طالبہ عاصمہ رانی قتل کیس کی سماعت، سنا تھا کہ پشتون بڑے غیرت مند ہوتے ہیں، کیا پشتون چھپ کر بیٹھ سکتے ہیں، بچی کو مارا اور خود چھپ کر بیٹھ گئے، بھتیجے کو کیوں بھاگنے دیا، اگر آپ کی حکومت نے اثر ہونے کی کوشش کی تو کیس کے پی کے سے منتقل کر دینگے، آفتاب عالم بھتیجے کو لیکر آئو ، اگر آپ اپنے بھتیجے کو لائیں گے
تو آپ کی عزت ہو گی، بہادری میں نام بھی اونچا ہو گا، ہم حفاظتی ضمانت دینے کو تیار ہیں، مفرور قاتل کے چچا تحریک انصاف کے ضلعی صدر آفتاب عالم سے چیف جسٹس کا مکالمہ۔ تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں کوہاٹ کی میڈیکل طالبہ عاصمہ رانی قتل کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے مفرور قاتل مجاہد آفریدی کے چچا آفتاب عالم جو کہ تحریک انصاف کوہاٹ کے ضلع صدر ہیں سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سنا تھا پشتون بڑے غیرت مند ہوتے ہیں، کیا پشتون چھپ کر بیٹھ سکتے ہیں، بچی کو مارا اور خود چھپ کر بیٹھ گئے، بھتیجے کو کیوں بھاگنے دیا، اگر آپ کی حکومت نے اثر انداز ہونے کی کوشش کی تو کیس کے پی کے سے منتقل کر دینگے، چیف جسٹس نے آفتاب عالم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آفتاب عالم اپنے بھتیجے کو لیکر اائو، اگر آپ اپنے بھتیجے کو لایئں گے تو آپ کی عزت ہو گی، برادری میں نام بھی اونچا ہو گا۔ ہم حفاظتی ضمانت دینے کو تیار ہیں ، کیا ہم اتنے بے حس ہو گئے ہیں کہ خواتین کیساتھ ایسا سلوک کرتے ہیں۔ اس موقع پر چیف جسٹس نے انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبرپختونخواہ صلاح الدین محسود کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی صاحب تگڑے رہنا ہم آپ پر انحصار کر رہے ہیں۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس صلاح الدین محسود نے چیف جسٹس کو یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے کیس پر اثر انداز ہونے کی کوئی کوشش نہیں کی جا رہی ہے۔ جانفشانی سے کیس کی تفتیش کو لے کر آگے بڑھ رہے ہیں، ریڈ وارنٹ کیلئے درخواست دیدی ہے۔ عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔