اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)کوہاٹ میں قتل ہونے والی ایوب میڈیکل کالج کی طالبہ عاصمہ رانی کے قتل کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے اور مرکزی ملزم مجاہد اللہ آفریدی کے قریبی ساتھی شاہ زیب کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔پولیس کے مطابق ملزم شاہ زیب نے واردات کے بعد مجاہد اللہ آفریدی کو فرار ہونے میں مدد فراہم کی۔ملزم شاہ زیب کا تعلق نواحی علاقے درملک سے ہے اور وہ کے ڈی اے میں رہائش پذیر تھا جہاں مقتولہ عاصمہ رانی کا بھی گھر ہے۔
پولیس کے مطابق ملزم شاہ زیب، مقتولہ عاصمہ کی جاسوسی کرتا تھا اور قتل کے دن مجاہد کے ساتھ تھا۔علاوہ ازیں عاصمہ کے قتل میں گرفتار ایک اور ملزم صادق اللہ کی نشاندہی پر قتل میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کرلیا گیا ہے۔دوسری جانب سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) آپریشنز جمیل اختر کا کہنا ہے کہ ملزم مجاہد اللہ کی گرفتاری کے لیے سعودی حکومت اور انٹر پول سے رابطے میں ہیں۔یاد رہے کہ گذشتہ ماہ 28 جنوری کو کوہاٹ میں تحریک انصاف کے ضلعی صدر آفتاب عالم کے بھتیجے مجاہد اللہ آفریدی نے رشتے سے انکار پر ایبٹ آباد میڈیکل کالج میں زیر تعلیم ایم بی بی ایس تھرڈ ایئر کی طالبہ عاصمہ رانی کو فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔ملزم مجاہد میڈیکل کالج کی طالبہ کو قتل کرنے کے فوری بعد اسلام آباد کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ سے غیر ملکی پرواز کے ذریعے سعودی عرب فرار ہو گیا تھا۔جس کے بعد خیبر پختونخوا پولیس نے ملزم مجاہد آفریدی کی گرفتاری کے لیے سعودی انٹرپول سے مدد طلب کرلی۔دوسری جانب چیف جسٹس سپریم کورٹ میاں ثاقب نثار نے بھی عاصمہ کے قتل کا ازخودنوٹس لے رکھا ہے۔