لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان فرید احمد پراچہ نے کہا ہے کہ قصور کی معصوم زینب اور دیگر معصوم بچیوں سے زیادتی اور قتل کی ایف آئی آر میں ضابطہ فوجداری دفعہ 376کی بجائے محض دفعہ 363کا شامل کرنا پولیس کے کرپٹ نظام کو بے نقاب کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے موجودہ نظام کی اصل ہمدردی مظلوموں کی بجائے مجرموں کے ساتھ ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر 8/2015میں مجموعہ ضابطہ فوجداری کی دفعات 263,201,302اور انسداد دہشتگردی
کی دفعہ 7لگائی گئی ہے ۔ظاہر ہے کہ تحقیقات بھی ان ہی دفعات کے تحت مکمل ہوں گی۔ جب کہ ضاطبہ فوجدار کی دفعہ 376جس میں 14سال سے کم عمر بچی کو ریپ کی غرض سے اغواء کی سزا ہی سزائے موت ہےْ اس کا شامل کیا جانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس مجرم کی بجائے معاشرے کی خیر خواہ بنے اور ذاتی مفادات پر قومی مقاصد کو ترجیح دے۔ ایف آئی آر میں ضابطہ فوجداری دفعہ 376کی بجائے محض دفعہ 363کا شامل کرنا پولیس کے کرپٹ نظام کو بے نقاب کرتا ہے۔