اسلام آباد /لاہور /مظفر آباد /پشاور /چترال /کوئٹہ /کابل/نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) آزاد کشمیر ٗ گلگت بلتستان اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت ملک کے مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے جن کی ریکٹر سکیل پر شدت 6.2ریکارڈ کی گئی ٗ زلزلے کے جھٹکوں کے باعث شہری کلمہ طیبہ اور درود شریف کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے ٗ کچے مکانوں کی چھتیں اور دیواریں گر نے کے واقعات ہوئے ہیں۔
صوبائی وزیرداخلہ و پی ڈی ایم اے میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر امدادی ٹیمیں لسبیلہ روانہ ہوگئیں،ترجمان پی ڈی ایم اے کے مطابق بدھ کو صوبائی وزیر پی ڈی ایم اے و داخلہ میر سرفراز بگٹی کی ہدایت پر لسبیلہ میں زلزلے کے نتیجے میں متاثرہ علاقوں میں امدادی کاموں میں حصہ لینے کے موبائل سپورٹ بس لسبیلہ بھجوا دی گئی زلزلہ متاثرین کی امداد کے لئے ریسکیو اور امدادی ٹیموں کے ہمراہ 2 ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے بھی روانہ ہوئے ہیں ، ترجمان کے مطابق پی ڈی ایم اے کی جانب سے لسبیلہ میں زلزلے سے متاثرہ علاقے میں امدادی کیمپس قائم کئے جائیں گے۔۔تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت پنجاب، بلوچستان ٗ خیبرپختونخوا، آزاد کشمیر، گلگت بلتستان کے مختلف حصوں میں بدھ کو بارہ بجکر آٹھ منٹ پر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ٗلاہور ٗپشاور ٗ ایبٹ آباد ٗ ہری پور ٗ پارا چنار ٗمہمند ایجنسی ٗ مردان ٗچنیوٹ چارسدہ ٗڈی آئی خان ٗٹانک ٗلکی مروت ٗشانگلہ ٗ سوات ٗمینگورہ ٗبنوں ٗ بیلہ ٗراولپنڈی، ملتان، بھکر، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حافظ آباد، گوجرانوالہ، کمالیہ، سرگودھا، جہلم، فیصل آباد، جھنگ، ڈیرہ اسماعیل خان اور کمالیہ سمیت مختلف شہروں میں زلزلے کے جھٹکے محسود کیے گئے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش ریجن افغانستان اور گہرائی 169 کلومیٹر تھی جبکہ زلزلہ ہندوکش کے پہاڑی سلسلے میں آیا جس کا مرکز چترال سے 140 کلو میٹر شمال مغرب میں افغانستان کا علاقہ فیض آباد تھا،
جبکہ زلزلے کے جھٹکوں کے باعث شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر صوبہ بلوچستان ہوا اور بیلہ کے علاقے میں ایک گھر کی چھت گرنے سے ایک بچی جاں بحق اور 10 افراد زخمی ہوگئے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی ( این ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ زلزلے کے باعث ملک کے کسی بھی حصے میں جانی و مالی نقصان کی اطلاعات نہیں ملیں تاہم اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں اور پی ڈی ایم اے سے رابطے میں ہیں۔
ادھر ڈی جی میٹ غلام رسول کے مطابق پہلے صبح 10 بجے کے قریب بلوچستان کے علاقے بیلہ میں 4.9 شدت کا زلزلہ آیا جس کی گہرائی 29 کلو میٹر تھی۔ادھر لاہور میں زلزلے کے کچھ دیر بعد آفٹر شاکس کا سلسلہ بھی جاری رہا جس سے لوگ خوف میں مبتلا ہوکر کھلے علاقوں کی طرف جانکلے۔خیبرپختونخوا میں خیبر ایجنسی، باجوڑ ایجنسی، بنوں، ہنگو، مانسہرہ اور پاراچنار میں بھی شدید زلزلہ محسوس کیا گیا۔زلزلے کے بعد صوبائی دارالحکومت پشاور کے ایک اسکول میں بھگدڑ مچ گئی جس کے نتیجے میں 4 بچیاں زخمی ہوگئیں ۔
این این آئی بیورو رپورٹ کے مطابق آزاد کشمیر میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جہاں کوٹلی، راولاکوٹ، میرپور خاص، پھلندری اور دیگر مقامات پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے جبکہ گلگت بلتستان میں اسکردو، کھرمنگ، شگر، گھانچے، چلاس میں شدید زلزلہ محسوس کیا گیا۔۔دوسری جانب اسلام آباد میں زلزلے کے وقت باعث سپریم کورٹ میں کیسز کی سماعت کے دوران وکلا اور دیگر افراد عدالت سے باہر آگئے سپریم کورٹ میں نااہلی مدت کیس کی سماعت جاری تھی تو اس دوران بھی زلزلے کے جھٹکے لگنے پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ تحمل رکھیں کچھ دیر کے آفٹر شاکس ہیں ٗ ختم ہو جائیں گے۔
ادھر پارلیمنٹ میں صنعت و پیدوار کمیٹی کے اراکین اجلاس میں موجود تھے جو زلزلے کے باعث خوف سے باہر آگئے۔دوسری جانب افغانستان اور بھارت میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جہاں دونوں ممالک کے دارالحکومت دہلی اور کابل سمیت دیگر شہروں میں بھی زلزلہ ریکارڈ کیا گیا۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق افغانستان میں بھی زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ زلزلے کا مرکز کوہ ہندوکش ریجن میں صوبہ بدخشاں کا علاقہ جرم تھا۔ملک کے دیگر شہروں کی طرح خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں بھی زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے ،
پرائمری گرلز اسکول میں بھگڈر مچنے سے چار بچیاں معمولی زخمی ہوگئیں ،ریسکیو حکام نے ایمرجنسی الرٹ جاری کردیا۔پشاور سمیت مردان،صوابی،چارسدہ،ڈیرہ اسماعیل خان ،لکی مروت،ٹانک،بنوں،شانگلہ ،بشام،پورن،سوات،مینگورہ،کوہاٹ اور دیگر اضلاع سمیت مہمند ایجنسی اور خیبر ایجنسی میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کئے گئے،زلزلے کے خوف سے لوگ کلمہ طیبہ اور استغفار کا ور د کرتے گھروں سے باہر نکل آئے ،پشاور میں ارباب لنڈی کے علاقے میں پرائمری گرلز اسکول میں بھگڈر مچنے سے چار بچیاں معمولی زخمی ہوگئیں ،
ریسکیو حکام کی جانب سے صوبے میں ایمرجنسی اور الرٹ جاری کردیا،ریسکیو حکام کے مطابق صوبے بھرمیں کنٹرول روم کو تاحال کسی نقصان کی کال موصول نہیں ہوئی،چترال میں بھی ایمرجنسی واقعات سے نمٹنے کیلئے ایمرجنسی کنٹرول روم قائم کردیا گیا۔صوبے کے دیگر اضلاع میں بھی ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے کے لئے متعلقہ حکام کو الرٹ کردیا گیا۔صوبائی وزیر سائنس وٹیکنالوجی اور ماحولیات پرنس احمد علی احمد زئی نے کہاہے کہ لسبیلہ میں زلزلے کے بعد ہونیوالے نقصانات کے پیش نظر ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کی جائے مشکل کی گھڑی میں اپنے حلقے کی عوام کیساتھ ہوں زلزلے کے بعد کی صورتحال کی مسلسل نگرانی کررہاہوں
وزیراعلی سے گزارش ہے کہ لسبیلہ کیلئے خصوصی امدادی پیکج کا اعلان کریں یہ بات انہوں نے بدھ کو ’’این این آئی ‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ۔پرنس احمد علی نے کہاکہ زلزلے میں انسانی جانوں اور مالی نقصانات پر دکھ ہے قدرتی آفات اللہ تعالی کی طرف سے آتی ہیں مگر میں اپنے حلقے کی عوام کی داد رسی کیلئے جو ممکن ہے اقدامات کرونگا ۔انہوں نے کہاکہ اب تک سرکاری ذرائع کے مطابق علاقے میں ایک بچی جاں بحق جبکہ 11افراد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ علاقے کی سینکڑوں عمارتیں متاثر ہوئی ہیں کئی ایسی عمارات ہے جو اب رہائشی یا کمرشل استعمال کے قابل نہیں رہی۔
انہوں نے کہاکہ وزیراعلی بلوچستان کا شکر گزارہوں کہ انہوں نے زلزلے کے بعد صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے امدادی ٹیموں کو فوری طورپر لسبیلہ پہنچنے کی ہدایات جاری کی زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن امداد کرینگے میری وزیراعلی میر عبدالقدوس بزنجو سے بھی گزارش ہے کہ وہ لسبیلہ کے زلزلے متاثرین کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کرکے انکی مشکل کو آسان بنائے ۔وزیراعلیٰ محمد شہبازشریف نے لاہور سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں شدید زلزلے کے بعد امدادی سرگرمیوں سے متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے کی ہدایت کی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ متعلقہ ادارے اور محکمے کسی بھی ناخوشگوار واقعہ کی اطلاع پر فوری طور پر امدادی سرگرمیوں کیلئے تیار رہیں اور پی ڈی ایم اے، ریسکیو1122 اوردیگر اداروں کیساتھ انتظامیہ بھی پوری طرح الرٹ رہے ۔
انہوں نے مزید ہدایت کی کہ جہاں کہیں سے بھی کسی قسم کے نقصان کی اطلاع ملے،کسی حکم کا انتظار کیے بغیر وہاں فوری طورپر امدادی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔ لسبیلہ اور اوتھل میں زلزلے کے شدید جھٹکے ،بیلہ میں مکان گرنے سے ڈیڑھ ماہ کی بچی جاں بحق جبکہ اسکی دوبہنیں شدید زخمی،متعدد افراد زخمی ،اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ،کئی کچے مکانات زمین بوس ،پکے گھروں کی دیواروں میں گہری دراڑیں پڑگئیں،گھروں میں ہنگیٹی (پاٹی )پر رکھے برتن زمین پرگرپڑے اور کئی گھروں ، سرکاری عمارات اورمساجد کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں،
زلزلہ آتے ہی روزمرہ کی مصروفیات میں مشغول لوگ گھروں ،دفتروں اور دکانوں سے آیات کریمہ کا ورد کرتے ہوئے باہرنکل آئے، اسکولوں میں زلزلے کی وجہ سے چھٹی کرادی گئی، موڈریٹ ارتھ کوئیک پاکستان کے مطابق زلزلے کی شدت 4.9تھی جبکہ زلزلے کا مرکز بیلہ سے 20کلومیٹردورکونڈی کا مشرقی پہاڑی علاقہ تھاجبکہ اوتھل میں صرف زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم کسی قسم کے جانی یامالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی،بیلہ میں آفٹرشاکس کا سلسلہ جاری،تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز بلوچستان کے ضلع لسبیلہ کے تاریخی شہر بیلہ میں صبح 10بجے زلزلے کاایک شدید جھٹکا لگا جو تقریباًپانچ سے چھ سکینڈتک جاری رہا
زلزلہ آتے ہی بیلہ شہراور اسکے مضافاتی علاقوں میں کئی کچے مکانات زمین بوس ہوگئے جبکہ بیلہ شہرمیں پکے گھروں اور سرکاری عمارات میں گہری دراڑیں پڑ گئیں جبکہ جامعہ مسجد سلیمانیہ کی کھڑکیاں اور اس میں لگے فانوس ٹوٹ گئے ادھربیلہ کراس دراڑھ گوٹھ میں پنجاب کے رہائشی رانا علی اکبر کاگھر مہندم ہونے کی وجہ سے اسکی ڈیڑھ ماہ کی بچی تہمینہ جاں بحق ہوگئی جبکہ اسکی دوبیٹیاں سکینہ اور حسینہ شدید زخمی ہوگئیں بتایا جاتاہے کہ متاثرہ خاندان کاتعلق پنجاب سے ہے جو بیلہ میں ٹھیکے پر زمینداری کررہاتھابیلہ کے دیگر مضافاتی علاقوں میں کئی کچے مکان گرنے کی وجہ سے 11افراد زخمی ہوگئے
جن میں جویریہ بنت عمران،شاہ زیب ولد بابر،انس ولد فتح خان محمود ولد علی اکبر،مومن ولد علی اکبراوردیگرزخمی ہوگئے جن کو سول ہسپتال بیلہ لایا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد دی اور انہیں مزید علاج کیلئے کراچی منتقل کردیاگیاسول ہسپتال بیلہ کے ڈاکٹر عبدالرشید رونجھو کے مطابق اب تک 11زخمیوں کو ہسپتال لایاگیاہے جبکہ دیگر علاقوں سے مزید زخمیوں کے آنے کی بھی اطلاعات مل رہی ہیں زلزلے کی خبرملتے ہی ڈپٹی کمشنر لسبیلہ شبیر احمد مینگل اوتھل سے بیلہ روانہ ہوگئے اور اسسٹنٹ کمشنر بیلہ عزت نذیر بلوچ کے ہمراہ متاثرہ علاقوں کا دورہ کرکے ہنگامی صورتحال کا جائزہ لیا انہوں نے سول ہسپتال بیلہ میں ایمرجنسی نافذ کرنے کی ہدایت کردی ادھر ضلعی ہیڈکوارٹر اوتھل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے تاہم اوتھل اور اسکے نواحی علاقوں سے کسی قسم کے جانی یامالی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں،واضح رہے کہ بیلہ زلزلے کے مقناطیسی پلٹس کے ریڈزون میں آتاہے اس سے قبل بھی بیلہ میں کئی بار زلزلے آئے لیکن اتنا نقصان کبھی نہیں ہوا جتنا اس باربتایاجارہاہے ۔