اتوار‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2024 

عاصمہ قتل کیس ٗملزم گرفتار نہ ہونا کے پی پولیس کی کوتاہی ہے ،سپریم کورٹ :کوہاٹ کی عاصمہ کے قتل پر بھی ازخود نوٹس لے لیا

datetime 30  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی،آئی این پی)سپریم کورٹ کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے عاصمہ قتل از خود نوٹس کی سماعت کے دوران ملزم کی عدم گرفتاری پر برہمی کا ا ظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ ملزم گرفتار نہ کیا جانا خیبرپختونخوا پولیس کی کوتاہی ہے۔ منگل کو چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت خیبرپختونخوا پولیس کے

ڈی آئی جی نے عدالت میں پیش ہوکر بتایا کہ عاصمہ کی لاش کھیتوں سے ملی اور واقعہ شام کا ہے، کیس درج کرکے لاش پوسٹ مارٹم کیلئے ہسپتال بھیج دی، فورنزک جائزے کے لیے سیمپل لاہور بھیجے گئے جبکہ کیس کی تحقیقات کیلئے جے آئی ٹی بھی بنادی گئی ہے۔اس دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا آپ کے پاس لاہور کی طرح فورنزک لیب نہیں ہے؟ اس پر ڈی آئی جی نے بتایا کہ ہمارے پاس آلات ہیں مگر لیب نہیں ہے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا ملزم گرفتار کیا گیا ہے؟ اس پر پولیس افسر نے بتایا کہ نہیں ابھی تک ملزم نہیں پکڑا گیا ٗہم فورنزک رپورٹ کا انتظار کررہے ہیں، 350 افراد کو واقعہ میں شامل تفتیش کیا ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے پوچھا آپ کے پاس کوئی طریقہ کار نہیں ہے؟ محترم یہ آپ کی کوتاہی ہے۔ڈی آئی جی نے عدالت کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ عاصمہ کیس کے نمونے سیف کسٹڈی میں ہیں، اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا نمونوں نے بھاگ جانا تھا؟ کتنے عرصے تک نمونے قابل استعمال رہتے ہیں؟ ڈی آئی جی نے کہا کہ موقع سے ملنے والی شہادتیں بھی پنجاب فورنزک لیب کو بھجوادی ہیں، ہمیں بتایا گیاہے کہ رپورٹ (آج)منگل کو مل جائے گی۔چیف جسٹس نے عدالتی معاون کو ہدایت کی کہ رپورٹ مکمل کیوں نہیں ہوئی،

پنجاب فورنزک لیب سے پوچھیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میں نے بہت سنا تھا کہ کے پی پولیس بہت مستعد ہے، ملزم گرفتار نہ کیا جانا خیبرپختونخوا پولیس کی کوتاہی ہے، آئی جی کے پی کو یہاں ہونا چاہیے تھا،آئی جی کہاں ہیں؟ ابھی کل ہی ایک واقعہ ہوا ہے اس پر کیا پروگریس ہے؟ چیف جسٹس نے ڈی آئی جی سے مکالمہ کیا کہ آپ کی اپنی لیب میں جو ہوا وہ ہمارے ساتھ شیئر کریں، اس پر ڈی آئی نے بتایا کہ کے پی میں اس حوالے سے

ابھی کچھ نہیں ہوا۔جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے اس کامطلب ہے کے پی میں ابھی اس حوالے سے اہلیت ہی نہیں۔بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ منگل تک ملتوی کردی۔یاد رہے کہ 17 جنوری کے روز مردان کے ضلعی ناظم نے دعویٰ کیا تھا کہ 2 روز قبل یعنی 15 جنوری کو قتل کرکے کھیتوں میں پھینکی گئی 4 سالہ بچی عاصمہ سے زیادتی کی گئی جو پوسٹ مارٹم رپورٹ سے ثابت ہوئی تاہم پولیس نے بچی سے زیادتی

کا معاملہ مسترد کردیا تھاتاہم عاصمہ قتل کیس کی تحقیقات کے لیے کے پی کے حکومت کی جانب سے بھیجے گئے اور شواہد کا پنجاب فورنزک ایجنسی میں ڈی این اے کیا گیا جس میں بچی سے زیادتی ثابت ہوگئی۔چیف جسٹس پاکستان نے عاصمہ قتل کیس کا از خود نوٹس لیا تھا اور خیبرپختونخوا پولیس کو 24 گھنٹے میں رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔آئی جی خیبرپختونخوا نے ہفتے کے روز عاصمہ قتل کیس سے متعلق رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی تھی۔

دریں اثنا چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ کیقتل کا از خود نوٹس لے لیا۔28جنوری کو کوہاٹ میں میڈیکل کی طالبہ عاصمہ رانی کو رشتہ نہ دینے پر مجاہد اللہ آفریدی نامی شخص نے فائرنگ کا نشانہ بنایا تھا جس سے لڑکی جاں بحق ہوگئی۔ڈی پی او کوہاٹ کے مطابق عاصمہ کے قتل میں نامزد ملزم صدیق آفریدی کو گرفتار کرلیا ہے جو مرکزی ملزم مجاہد گل آفریدی کا بھائی ہے جبکہ بیرون ملک فرار

مرکزی ملزم کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے رابطہ کیا جارہا ہے۔نجی ٹی وی کے مطابق چیف جسٹس پاکستان نے بھی عاصمہ کےقتل کا از خود نوٹس لے لیا ہے۔چیف جسٹس نے مردان میں 4 سالہ بچی عاصمہ کے قتل کے از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران اس واقعہ کا نوٹس لیا۔اس دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سنا ہے پی ٹی آئی کے رہنما کا عزیز ملوث ہے؟ وہ لڑکا کس طرح ملک سے بھاگ گیا؟

چیف جسٹس پاکستان نے آئی جی خبیر پختونخوا صلاح الدین محسود سے 24گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی۔واضح رہے کہ کوہاٹ میں طالبہ کو قتل کرنے کے بعد ملزم پولیس کی کارروائی سے پہلے ہی بیرون ملک فرار ہوگیا جسے گرفتار کرنے کیلئے انٹرپول سے مدد لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…