قصور (مانیٹرنگ ڈیسک) زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کے باوجود شک کی بناء پر گرفتار کیے گئے عمر رسیدہ سرکاری ملازم کو ابھی تک پولیس نے بے گناہ ہو نے کے باوجود اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان ریلوے کے ضعیف العمر
ملازمین حنیف ، نیاز اور قائم الدین کو مرکزی ملزم عمران کی گرفتاری سے 9 دن پہلے سے ان ملازمین کو شک کی بناء پر قصور ریلوے کوارٹروں سے گرفتار کیا گیا تھا جن کی مختلف ایجنسیوں نے تفتیشی کرنے کے بعد مذکورہ ملازمین کو بے گناہ قرار دیا ۔ ملازمین قائم الدین اور نیاز جو کہ اپنی نوکری مدت گرفتاری کے دوران ہی پوری کرچکے ہیں اور ان کے ریٹائرمنٹ کی الوداعی پارٹی کی مقررہ تاریخ بھی گزر چکی ہے اور زینب قتل کیس میں بے گناہ اور مرکزی قاتل عمران کی گرفتاری کے باوجود قصور پولیس نے ان مذکورہ ملازمین کو ابھی تک اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے جبکہ قصور پولیس کے مطابق مذکورہ ملازمین بالکل بے گناہ ہیں اور ہم ان کو اس وقت تک رہا نہیں کر سکتے جب تک اوپر سے ان کی رہائی کا حکم نہیں دیا جاتا ۔ یادرہے کہ مذکورہ ملازمین مکمل طور پر بے گناہ ہیں اور ان میں سے دو ملازمین کی نوکری مدت پوری ہو چکی ہے ۔ زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کے باوجود شک کی بناء پر گرفتار کیے گئے عمر رسیدہ سرکاری ملازم کو ابھی تک پولیس نے بے گناہ ہو نے کے باوجود اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے ۔