اتوار‬‮ ، 23 فروری‬‮ 2025 

قصور، زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کی گرفتار ی کے سے پہلے شک کی بناء پر گرفتار سرکاری ملازمین قائم الدین اور نیاز کے ساتھ پولیس نے کیا، کیا؟ حیرت انگیزانکشاف

datetime 29  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قصور (مانیٹرنگ ڈیسک) زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کے باوجود شک کی بناء پر گرفتار کیے گئے عمر رسیدہ سرکاری ملازم کو ابھی تک پولیس نے بے گناہ ہو نے کے باوجود اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان ریلوے کے ضعیف العمر

ملازمین حنیف ، نیاز اور قائم الدین کو مرکزی ملزم عمران کی گرفتاری سے 9 دن پہلے سے ان ملازمین کو شک کی بناء پر قصور ریلوے کوارٹروں سے گرفتار کیا گیا تھا جن کی مختلف ایجنسیوں نے تفتیشی کرنے کے بعد مذکورہ ملازمین کو بے گناہ قرار دیا ۔ ملازمین قائم الدین اور نیاز جو کہ اپنی نوکری مدت گرفتاری کے دوران ہی پوری کرچکے ہیں اور ان کے ریٹائرمنٹ کی الوداعی پارٹی کی مقررہ تاریخ بھی گزر چکی ہے اور زینب قتل کیس میں بے گناہ اور مرکزی قاتل عمران کی گرفتاری کے باوجود قصور پولیس نے ان مذکورہ ملازمین کو ابھی تک اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے جبکہ قصور پولیس کے مطابق مذکورہ ملازمین بالکل بے گناہ ہیں اور ہم ان کو اس وقت تک رہا نہیں کر سکتے جب تک اوپر سے ان کی رہائی کا حکم نہیں دیا جاتا ۔ یادرہے کہ مذکورہ ملازمین مکمل طور پر بے گناہ ہیں اور ان میں سے دو ملازمین کی نوکری مدت پوری ہو چکی ہے ۔  زینب قتل کیس کے مرکزی ملزم کو گرفتار کرنے کے باوجود شک کی بناء پر گرفتار کیے گئے عمر رسیدہ سرکاری ملازم کو ابھی تک پولیس نے بے گناہ ہو نے کے باوجود اپنی حراست میں رکھا ہوا ہے ۔

موضوعات:



کالم



ازبکستان (مجموعی طور پر)


ازبکستان کے لوگ معاشی لحاظ سے غریب ہیں‘ کرنسی…

بخارا کا آدھا چاند

رات بارہ بجے بخارا کے آسمان پر آدھا چاند ٹنکا…

سمرقند

ازبکستان کے پاس اگر کچھ نہ ہوتا تو بھی اس کی شہرت‘…

ایک بار پھر ازبکستان میں

تاشقند سے میرا پہلا تعارف پاکستانی تاریخ کی کتابوں…

بے ایمان لوگ

جورا (Jura) سوئٹزر لینڈ کے 26 کینٹن میں چھوٹا سا کینٹن…

صرف 12 لوگ

عمران خان کے زمانے میں جنرل باجوہ اور وزیراعظم…

ابو پچاس روپے ہیں

’’تم نے ابھی صبح تو ہزار روپے لیے تھے‘ اب دوبارہ…

ہم انسان ہی نہیں ہیں

یہ ایک حیران کن کہانی ہے‘ فرحانہ اکرم اور ہارون…

رانگ ٹرن

رانگ ٹرن کی پہلی فلم 2003ء میں آئی اور اس نے پوری…

تیسرے درویش کا قصہ

تیسرا درویش سیدھا ہوا‘ کھنگار کر گلا صاف کیا…

دجال آ چکا ہے

نیولی چیمبرلین (Neville Chamberlain) سرونسٹن چرچل سے قبل…