ہفتہ‬‮ ، 16 اگست‬‮ 2025 

کیا راؤ انوار پاکستان سے فرار ہوگیا،راول لاؤنج کی نئی تصویر نے معاملے کا رخ ہی موڑ دیا،ائیرپورٹ پہنچنے پر سکیورٹی افسر کیساتھ کیا ہوا

datetime 29  جنوری‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نقیب اللہ قتل کیس میں معطل ہونے والے سابق ایس ایس پی ملیر رائو انوار اس وقت کہاں ہے اس کا علم کسی کو نہیں ،لیکن راؤ انوار کی راولپنڈی کے بینظیر بھٹو انٹرنیشنل ائیر پورٹ کے  راول لاؤنج میں نئی تصویر نے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں،میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار سے متعلق ابھی تک کسی کو کچھ نہیں پتہ، تا ہم راؤ انوار کی منظر عام پر آنے والی نئی تصویر نے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔

یہ تصویر راؤ انوار کی راول لاؤنج کی ہے۔جس میں راؤ انوار نے ہینڈ بیگ لٹکایا ہوا ہے اور وہ راول لاؤنج کی طرف بڑھ رہے ہیں۔راؤ انوار کی راول لاونج میں انٹری چیک کرنے کی بجائے سول ایویشن کا اہلکار آرام سے بیٹھا نظارہ ہی دیکھتا رہا۔جب کہ راؤ انوار جب راول لائنج کے قریب پہنچے تو عین اسی وقت ڈیوٹی افسر کو تبدیل کر دیا گیا۔سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ راول لاؤنج میں جانے کے لئے صوبائی و قومی وزرا بھی صرف اپنا کارڈ دکھا کر جا سکتے ہیں۔یہاں پر جانے کے لئے با قاعدہ سول ایویشن اتھارٹی یا پھر ائیر پورٹ انتظامیہ سے تحریری طور پر اجازت لینا ضروری ہوتی ہے۔تو آخر روال لاؤنج تک جانے کے لئے راؤ انوار کو کس نے اجازت دی ؟نہ ہی ان کو وہاں چیک کیا گیا ۔یہاں یہ بات یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے رائو انوار کو 3 دن کے اندر اندر گرفتار کر کے پیش کرنے کا حکم دے رکھا ہے ،آئی جی سندھ کیلئے  سابق ایس ایس پی ملیر کی گرفتاری چیلنج بنتی جارہی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…