اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قصور میں پولیس مقابلے کے دوران مارا جانے والا مدثر بے قصور نکلا، جے آئی ٹی نے بھی تصدیق کر دی، پولیس مقابلہ جعلی ہونے کے شواہد بھی مل گئے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق قصور میں پولیس مقابلے میں مارا جانیوالا مدثر بے گناہ نکلا،مقابلے میں شریک 6پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے جن کے بیانات میں تضاد پایا جا رہا ہے ،جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے والےپولیس اہلکاروں میں
سب انسپکٹر محمد علی ، کانسٹیبل عابد حسین ،اے ایس آئی تنویر ،کانسٹیبل خالد حسین ،کانسٹیبل عابد حسین شامل ہیں ۔پولیس ذرائع کے مطابق تفتیش میں مدثر سے متعلق ثبوت فراہم نہ کرنے پر اہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کیا جا سکتا ہے،یاد رہے کہ فروری 2017ء میں پولیس نے مدثر کو ایمان فاطمہ کا قاتل قرار دیتے ہوئے مقابلے میں قتل کر دیا تھا ۔جس پر مدثر کے لواحقین نے احتجاج کیا تھا اور انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔