جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

یوٹیوب پر ایک بچے کی شرمناک ویڈیو سامنے آگئی

datetime 29  جنوری‬‮  2018 |

اسلام آباد(مانیٹرنگ  ڈیسک) پاکستان میں بچوں سے زیادتی کے واقعات کسی سے ڈھکے چھپی نہیں قصور میں پیش آنے والے واقعے کے بعد اس معاملے کی سنگینی کا احساس سب کو ہوا ہے ،اسی سلسلے میں سینئر صحافی ضیاء شاہد بتاتے ہیں کہ چونیاں میں ایک شخص کو لوگوں نے بتایا کہ تمہارے بیٹے کی یو ٹیوب پر فلم چل رہی ہے، لوگوں کی اطلاع پر باپ نے دیکھا تو وہ  زیادتی کی فلم تھی۔باپ غصے میں آگیا اور بچے سے پوچھا تو

پتہ چلا کہ ڈیڑھ سال سے اس کے ساتھ یہی سب کچھ ہو رہا ہے اب اس نے انکار کر دیا  تو یہ فلم اپ لوڈ کر دی۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ بچوں سے زیادتی کی فلمیں بنتی ہیں اور خریدوفروخت ہوتی ہے جس میں منظم گروہ ملوث ہے جو بااثر بھی ہے۔ ضیا شاہد نے بتایا کہ شک ہے کہ بچوں کے ساتھ زیادتی اور قتل کے پس پردہ ایک منظم گروہ ہے،شبہ ہے کہ زینب کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ کی بھی ویڈیو فلم بنی ہو گی اور ممکن ہے کہ اسے ویب سائٹ پر لائیو دکھایا گیا ہو۔ دوسرا یہ کہ 300 بچوں سے زیادتی کی خبریں آئیں تو میں ذاتی طور پر قصور گیا تو اس وقت صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ  نے کہا کہ یہ اراضی کا معمولی تنازعہ ہے ایسے کوئی واقعات رونما نہیں ہوئے۔انہوں نے ایک اور واقعہ بیان کرتے ہوئے  کہاکہ اسی طرح میرے پاس سرگودھا کے ایک بندے کا کیس ہے۔ ایف آئی اے لاہور نے کیس کی تفتیش کی ملزم نے تسلیم کیا کہ اس نے 6 سو بچوں سے زیادتی کی فلمیں بنائی تھیں اور ناروے کی ویب سائٹ کو بیچی تھیں اور فی فلم 300 یورو کمائے۔ضیاشاہد  نے کہاکہ میں ایک بار بچوں کے ساتھ زیادتی کی خبریں سامنے کے بعد قصور گیا اور ایک مذاکرہ میں تقریر میں کہا کہ قصور کے عوام متحد ہو جائیں اوراس کے خلاف مل کر مہم چلائیں۔ تقریر کے بعد میں گاڑی میں

بیٹھا تو ہمارے نمائندے اور دو اور افراد نے مجھے کہا کہ آپ کے ایک طرف جو ایم پی اے بیٹھا تھا وہی ملزموں کی سفارش کر کے تھانے سے چھڑواتا ہے جبکہ دوسری طرف جو وکلاءکا لیڈر بیٹھا تھا وہی زیادتی کے ملزموں کے کیس لڑتا ہے۔واضح رہے کہ زینب قتل کیس اس وقت سپریم کورٹ میں چل رہا ہے ،شاہد مسعود کے دعوئوں کے بعد اس معاملے نے نیا رخ اختیار کر لیا ہے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…