جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

سب کئے کرائے پر پانی پھر گیا،ڈی این اے کی بنیاد پر زینب کے قاتل عمران کو سزائے موت نہیں ہوسکتی،جانئے کیوں

datetime 25  جنوری‬‮  2018 |

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے والے جنسی درندے عمران کو جہاں سرعام پھانسی دینے کا مطالبہ زور پکڑتا جارہا ہے وہیں اس کیس میں قانونی پیچیدگیاں بھی سامنے آرہی ہیں ۔ زینب قتل کیس میں پنجاب حکومت اور سینئر تفتیشی پولیس افسران گرفتار ملزم عمران علی کے ڈی این اے کو لیکر تذبذب کا شکار ہیں ۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آج سے دو سال پہلے 2016میں سپریم کورٹ کے فل بینچ نے فیصلہ دیتے ہوئے تحریر کیا تھا کہ جب دیگر مہیا کی گئی بڑی تعداد میں شہادتوں کو نا قابل یقین سمجھا جائے تو ڈی این اے پر اعتماد کرتے ہوئے ملزم کو سزائے موت نہیں دی سکتی اس سے پہلے بھی اس قسم کے کیس میں دو ملزمان کو بری کر دیا گیا تھا ۔سینئر پولیس افسران کی جانب سے بتایا گیا کہ ملزم عمران علی کو ڈی این اے میچنگ کی بنیاد پر گرفتار کیا گیا ہے اس کے علاوہ ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کیا گیا ہے جسے بطور بنیادی شہادت بنا کر ملزم کا چالان نہیں کیا جا سکتا ۔تاہم پولی گرافک ٹیسٹ معاون شہادت کے طور پر استعمال ہو سکتا ہے لیکن پھر بھی اسے بنیاد بنا کرعمران کو سزا نہیں دی سکتی ۔کیس کا فیصلہ کیا ہوگا یہ وقت ہی بتائے گا لیکن  زینب کے قاتل کو عبرتناک سزا دیکر ایک مثال قائم کی جانی چاہئے۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…