اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان کے موقر قومی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سیاسی غیر یقینی کے سبب چین، سی پیک منصوبوں پر مزید سرمایہ کاری روک سکتا ہے۔تاہم، وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کا کہنا ہے کہ سی پیک سے متعلق خطرہ نہیں دیکھ رہا‘تاہم تشویش ضرور ہے‘منصوبے پرتمام قومی جماعتوںکا مکمل اتفاق رائے ہے۔تفصیلات کے مطابق،سیاسی غیر یقینی کے
سبب سی پیک کےتحت منصوبوں پر چین مزید سرمایہ کاری روک سکتا ہے ۔اس فیصلے کا تعلق پاکستان کی موجودہ غیر یقینی سیاسی صورتحال سے ہے ، جس سے آنے والے دنوں میں صورتحال سنگین ہوسکتی ہے۔اس بات کا انکشاف حال ہی میں نئے چینی سفیر کی وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات میں ہوا ہے۔تاہم باوثوق ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سے 56ارب ڈالرز میں سے 29ارب ڈالرز کی جاری سرمایہ کاری متاثر نہیں ہوگی ، جس کا وعدہ چین نے کیا ہے۔یہ پریشان کن پیش رفت غیر متوقع بھی نہیں ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف کو عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ نے 28جولائی کے فیصلے سے نااہل قرار دیا تھا جس کے بعد ملک کے مستقبل پر اس کے اثرات نمایاں ہونا شروع ہوگئے ہیں کیوںکہ پاکستان پہلے ہی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے ساتھ ، پڑوس ممالک کی محاذ آرائی اور ٹرمپ انتظامیہ کے بڑھتے دبائو کا سامنا کررہا ہے۔فی الحال شکوک وشبہات کی فضاءبرقرار ہے کہ قوم کس طرح ان مشکلات حالات سے گزر کر پرامن انتخابات کے انعقاد کے ذریعے جمہوریت کو استحکام بخشے گی اور ایک منتخب حکومت کس طرح شفاف انداز سے دوسری منتخب حکومت کو انتقال اقتدار کرے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ موجودہ صورتحال کے حوالے سے چینی وفد حکام سے رابطے میں ہے ۔وفد نے اس معاملے پر نواز شریف سے ہفتے کے روز ان کی رائے ونڈ
رہائش گاہ میں ملاقات کے دوران بھی تبادلہ خیال کیا۔چینی سفیر وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے پہلے بھی اس حوالے سے بات کرچکے ہیں ، جو کہ متنازعہ عدالتی فیصلے سے پیدا ہونے والی کثیر جہتی صورتحال کے اثرات پر تحفظات کا اظہار کرتے رہےہیں، جس کے ممکنہ اثرات سی پیک کے میگا پروجیکٹ پر بھی نظر آرہے ہیں، جو کہ پاکستان کی معیشت اور خطے میں تعاون کے لیے ضروری ہے۔
اعلیٰ حکومتی عہدیدار نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتا یا ہے کہ چینی وفد کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ اس وقت تک مسائل کا شکار رہے گا جب تک پاکستان میں سیاسی غیر یقینی کی صورتحال قائم رہے گی اور انتخابات کے نتیجے میں نئی حکومت قائم نہیں ہوجاتی۔ بھارت کے سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے مشن میں پاکستان کی غیریقینی سیاسی صورتحال کو اچھا شگون نہیں
سمجھا جارہا ہے۔پاکستان کی طرف سے بات کرنے والے احسن اقبال نے کہا کہ آج (اتوار کو)سیکریٹری منصوبہ بندی کی سربراہی میں ایک وفد اگلے مرحلے کی بات چیت کیلئے بیجنگ جارہا ہے ،وزیر داخلہ نے کہا کہ کام آگے بڑھ رہا ہے اور نئے مرحلے کیلئے بات چیت اگلے ہفتے شروع ہوگی،احسن اقبال نے کہا کہ میں سی پیک سے متعلق خطرہ نہیں دیکھ رہا‘تاہم تشویش ضرور ہے،
اگر ہم اپنے پولیس کے معاملات دنیا سے باہر بھی جانے دیں گے تو کوئی بھی اپنی سرمایہ کاری کیلئے دوبارہ سوچ سکتا ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ایسی صورتحال میں ہمارے فوائد حاصل کرنے کے امکانات پر سمجھوتا ہوسکتا ہے،ہمیں اپنے سیاسی استحکام پر 200 فیصد یقین ہے ۔قومی سطح پر سی پیک کی اہمیت ملک کی معیشت پر مکمل ہم آہنگی ہے ۔مزید یہ کہ ہمارے دوست اور دیگر
اتحادی کے ساتھ بھی مکمل ہم آہنگی ہے ،اس میں ہمارے لیے علاقائی توازن اور سلامتی اس کے علاوہ بے روزگاری کے مسئلے اور دیگر کمرشل فوائد سامنے آئیں گے،بلوچستان میں گوادر کی گہری بندرگاہ بن رہی ہےاس کے علاوہ سڑک اور ریل نیٹ ورک میں بھی کوئی شک نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک پر عملدرآمد کیلئے تمام قومی جماعتوںکا مکمل اتفاق رائے ہے۔