اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)عدالت میں جانے کے خوف سے لوگ اپنا مسئلہ خودد حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں، عوام کو جلد انصاف نہ ملنے کی وجہ سے شکایت کرتے نظر آتے ہیں، کئی کئی سال کیس چلنے کے بعد جب سپریم کورٹ میں پہنچتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ ملزم بے گناہ ہے،
عدلیہ کو اپنے کام اور قانون سازوں کو قانون سازی پر توجہ دینا ہو گی، پنجاب میں ماڈل کورٹس اور جدید نظام متعارف کروایا گیا جو کسی اور صوبے میں نظر نہیں آتا،انصاف کیلئے سب سے اچھا کام پنجاب میں ہوتا نظر آیا، چیف جسٹس بھی شہباز شریف کے مداح نکلے، تقریب سے خطاب میں خوب سراہا۔ تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوگ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے شکایت کرتے نظر آتے ہیں، عدالت میں جانے کے خوف کی وجہ سے لوگ اپنا مسئلہ خود حل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ سپریم کورٹ میں کئی کئی سال چلنے کے بعد جب کیس پہنچتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ ملزم تو بے گناہ ہے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدلیہ کو اپنے کام اور قانون سازوں کو قانون سازی کی طرف توجہ دینا ہو گی۔ جیل میں گزاری ایک رات کسی مصیبت سے کم نہیں۔ چیف جسٹس نے اس موقع پر پنجاب کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں ماڈل کورٹس اور جدید نظام متعارف کروایاگیا جو کسی اور صوبے میں نظر نہیں آتا۔ آئی ٹی کے شعبے سے مدد لی گئی ہے۔ انصاف کیلئے سب سے اچھا کام پنجاب میں ہوتا نظر آیا ہے۔پورپاکستان میں صرف پنجاب میں ہی ایک فرانزک لیبارٹری ہےجبکہ دوسرے صوبوں میں اس کا وجود تک نہیں۔