اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)7سالہ ننھی زینب کے قتل کے بعد قصور کی صورتحال دن بدن خراب ہونے لگی، تدفین کے دن سے لیکر آج تیسرے روز بھی شہر کے حالات بدستور کشیدہ، صبح سویرے ہی لوگ سڑکوں پر احتجاج کیلئے جمع ہونا شروع ہو گئے، مختلف تعلیمی اداروں کے
طلبہ نے سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دیں، پولیس کی بھاری نفری ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور پہنچ گئی، پوزیشنیں سنبھال لیں۔ تفصیلات کے مطابق 7سالہ ننھی زینب کے قتل کے بعد قصور کی صورتحال دن بدن خراب ہوتی جا رہی ہے اور زینب کی تدفین کے روز سے لیکر آج تیسرے روز بھی شہر کے حالات بدستور کشیدہ ہیں۔ آج صبح سویرے ہی شہر کے لوگ سڑکوں پر احتجاج کیلئے جمع ہونا شروع ہو گئے ہیں اور تازہ آمدہ اطلاعات کے مطابق مختلف تعلیمی اداروں کے طلبہ نے بھی سڑکوں پر رکاوٹیں کھڑی کرنا شروع کر دی ہیں جبکہ دوسری جانب پولیس کی بھاری نفری ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور پہنچ گئی ہے جہاں اہلکاروں نے پوزیشنیں سنبھال لی ہیں۔ خیال رہے کہ کل قصور میں ننھی زینب کے قتل کے خلاف پولیس اور حکومت کے خلاف پرتشدد احتجاج میں مشتعل مظاہرین نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال میں توڑ پھوڑ کی جس کے باعث ڈاکٹروں اور طبی عملے کو ہسپتال سے جانا پڑا جبکہ مریضوں کو بھی ایمبولینسوں کے ذریعے دوسرے مقامات پر منتقل کیا گیا تھا۔ مشتعل مظاہرین نے ن لیگ کے ایم پی اے نعیم صفدر کے ڈیرے پر بھی دھاوا بول کر وہاں پڑی کرسیوں کو آگ لگا دی تھی ۔