بدھ‬‮ ، 17 دسمبر‬‮ 2025 

کرپشن کی سزا پر نااہلی کی مدت-ن لیگ کی صدارت بھی خطرے میں ،سابق وزیراعظم نوازشریف کو سیاست سے مکمل طورپر باہر کرنے کیلئے بڑا قدم اُٹھالیاگیا

datetime 22  دسمبر‬‮  2017 |

اسلام آباد(این این آئی) سپریم کورٹ میں انتخابی اصلاحات ایکٹ کی آئینی حیثیت کو چیلنج کرتے ہوئے عدالت سے ایکٹ کی 13 دفعات کو غیرآئینی قرار دینے کی استدعا کردی۔اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی اور عدالت عظمیٰ سے انتخابی اصلاحات ایکٹ کی 13 دفعات کو غیرآئینی قرار دینے کی استدعا کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ایکٹ کے ذریعے سیاستدانوں نے الیکشن کمیشن کی خود مختاری مکمل ختم کر دی

اور ایکٹ کے بعد الیکشن کمیشن کی حیثیت آقا اور غلام کی ہو چکی ہے۔انہوں نے موقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اب اپنی مرضی سے ایک معمولی نوٹیفکیشن بھی جاری نہیں کر سکتا اور الیکشن کمیشن کو آئین سے نکال کر وزارتوں اور محکموں کے ماتحت کردیا گیا ہے۔درخواست گزار نے دعویٰ کیا کہ کرپشن کی سزا پر نااہلی کی مدت 5 برس کرنا بھی آئینی خلاف ورزی ہے جبکہ نااہل شخص کو سیاسی جماعت کا سربراہ بنانا آئینی روح کو مسخ کرنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامے میں ترمیم اسلامی عقائد کی خلاف ورزی ہے جبکہ سیاستدانوں نے مفادات کیلئے بار بار ترمیم کر کے آئین کا چہرہ مسخ کر دیا ہے۔درخواست گزار نے عدالت عظمیٰ سے استدعا کی کہ انتخابی اصلاحات ایکٹ کو غیرآئینی قرار دے کر مکمل طور پر کالعدم کیا جائے ٗعدالت سے استدعا کی گئی کہ آئین پاکستان کو 18ویں ترمیم کے بعد اصل شکل میں بحال کیا جائے۔اس سے قبل 3 اکتوبر 2017 کو انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کی منظوری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔درخواست قانون دان ذوالفقار بھٹہ کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کی گئی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پارلیمنٹ کا منظور کردہ بل آئین کی روح سے متصادم ہے کیونکہ اس کے تحت عدالت کی جانب سے نااہل قرار دیا گیا، شخص پارٹی صدارت کے لیے اہل قرار پائے گا۔درخواست میں کہا گیا کہ آرٹیکل 63 اے کے تحت پارٹی صدر کسی بھی رکن پارلیمنٹ کی اہم امور پر قانون سازی کو کنٹرول کرتا ہے اور اگر اہم امور پر کوئی رکن پارلیمنٹ پارٹی صدر کی مرضی کے خلاف ووٹ دے تو اس کا کیس الیکشن کمیشن کو نااہلی کے لیے بھجوایا جاتا ہے۔6 نومبر 2017 کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کی جانب سے قومی اسمبلی میں پیش کیا گیا الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017 سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا تھا۔سپریم کورٹ میں الیکشن ریفارمز ایکٹ 2017 کے خلاف درخواست چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے جمع کرائی تھی جسے عوامی مفاد کے آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر کیا گیا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…