اسلام آباد،لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو رہا کرنے کا حکم جاری،نجی ٹی وی کے مطابق جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو رہا کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ حافظ سعید کو رواں سال 30 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔ جس کے بعد ان کی نظر بندی میں توسیع کی جاتی رہی ۔ ان کی گرفتاری اور نظر بندی پر ڈی جی آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ حافظ سعید کی
نظر بندی کا فیصلہ قومی مفاد میں کیا گیا ہے۔اس سے پہلے وفاقی حکومت کا کہنا تھا کہ حافظ سعید کے چار ساتھیوں کی نظر بندی ختم ہونے کے بعد سیکورٹی مسائل پیدا ہوئے ہیں،حافظ سعید کی نظر بندی ختم ہونے سے بیرون ممالک سے ملنے والی امداد بند ہونے کا خدشہ ہے۔ 30روز کی نظربندی ختم ہونے پر حافظ سعید کوگزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے ریویو بورڈ کے سامنے پیش کیا گیا، ریویو بورڈ کی سربراہی جسٹس عبدالسمیع خان نے کی جبکہ جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عابد عزیز شیخ بھی ریویو بورڈ میں شامل ہیں، حافظ سعید کی پیشی کے موقع پر لاہور ہائی کورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، حافظ سعید کی ہائی کورٹ آمد پر کارکنوں کی جانب سے پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں، پولیس کی اضافی نفری ہائی کورٹ کے اندر اور باہر تعینات کی گئی تھی، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں کو بھی تعینات کیا گیا ہے، سیکورٹی خدشات کے پیش نظر عدالت کے اندر وکلا کے علاوہ کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی، پنجاب حکومت نے حافظ سعید کی نظربندی میں توسیع دینے کی استدعا کی، اس سے قبل حافظ سعید کی نظر بندی میں ایک ماہ کی توسیع کر دی گئی تھی جبکہ حافظ سعید کے وکلا نے نظر بندی کو ختم کرنے کی استدعا کی، وفاقی حکومت کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ جنوری میں نیشنل سیکورٹی کا اجلاس پاکستان میں ہونے جا رہا ہے،حافظ سعید کی نظر بندی کے ختم ہونے سے بیرونی امداد بند ہو جانے کا خدشہ ہے لہذا حافظ سعید کی نظر بندی میں توسیع کی جائے،ریویو بورڈ نے قرار دیا کہ ایک سال سے زیادہ کسی کو نظر بند نہیں رکھا جا سکتا۔