جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ایم کیوایم پاکستان اور پی ایس پی ضم ہوں یا الگ الگ سیاست کریں بس۔۔۔ڈی جی رینجرز سندھ نے دونوں کو انتباہ جاری کردیا

datetime 14  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

اسلام آباد(آن لائن)ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان اور پی ایس پی ضم ہوں یا الگ الگ سیاست کریں بس تصادم نہیں ہونا چاہیے ،ہمارا مقصد ہے کہ کراچی میں ماضی والے حالات دوبارہ نہ ہوں، ایم کیوایم پاکستان رینجرزہیڈکوارٹرزمیں بنتی توان پرمقدمات کیسے چلتے،ایم کیوایم پرمقدمات چل رہے ہیں ہم ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے،رینجرزکراچی میں قیام امن کیلئے کام کررہی ہے ۔نجی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے

ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل محمد سعید نے کہا کہ کراچی آپریشن کافیصلہ سیاسی اورعسکری قیادت کی مشاورت سے شروع کیاگیاتھا،ہمارامقصدیہ ہے کہ کراچی میں دوبارہ ماضی جیسے حالات نہ ہوں ۔رینجرزکراچی میں قیام امن کیلئے کام کررہی ہے ،کراچی میں انٹیلی جنس اداروں کااہم کردارہے ،رینجرزکی تعنیاتی سے قبل کراچی میں حالات بہت خراب تھے ۔ڈی جی رینجرزسندھ نے کہاکہ زیرحراست افرادکاتعلق کسی بھی سیاسی جماعت سے ہووہ ہم سے بات کرتی ہیں ۔ایم کیوایم اورپی ایس دیگرسیاسی جماعتیں بھی زیرحراست افرادکے بارے میں ہم سے بات کرتی ہیں ۔کراچی میں اس وقت ہیجان کی سی کیفیت ہے ،ایم کیوایم اورپی ایس پی دونوں جانب سے سنسنی خیزبیانات دیئے جارہے ہیں ۔ایسے بیانات سے کراچی میں رینجرزکے آپریشن پہ سوالات اٹھتے جارہے ہیں ۔ایسے بیانات پرسیکیورٹی اداروں کوتشویش توہوتی ہے ،ایسے بیانات سے ہمیں زیادہ تشویش اس لئے نہیں ہوتی کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ہم جوکچھ کررہے ہیں کراچی میں امن وامان کیلئے ہے، ایم کیوایم پاکستان اور پی ایس پی ضم ہوں یا الگ الگ سیاست کریں بس تصادم نہیں ہونا چاہیے ،ہمارا مقصد ہے کہ کراچی میں ماضی والے حالات دوبارہ نہ ہوں، ایم کیوایم پاکستان رینجرزہیڈکوارٹرزمیں بنتی توان پرمقدمات کیسے چلتے

،ایم کیوایم پرمقدمات چل رہے ہیں ہم ایک قدم پیچھے نہیں ہٹے۔انہوں نے کہاکہ کراچی میں آپریشن ستمبر2013ء سے شروع ہواتھااس وقت اورکراچی کے حالات کیاتھا۔سی پی آئی سی کے پاس مکمل ریکارڈموجودہے کہ 1995ء سے لیکر2013ء تک تقریباً30ہزارلوگوں کی جانیں کراچی میں گئیں ،تمام جانیں اس تشددکے باعث گئی جس کی بنیادسیاست تھی ۔کراچی بدامنی میں نسلی تعصب ،فرقہ واریت اوردہشتگردی کے عناصرملوث رہے ۔

بدامنی کے باعث52ہزارکے قریب انسانی جانوں کاضیاع ہوچکاہے جبکہ 70کے قریب لوگ زخمی ہوئے ۔کراچی میں لیاری گینگ وارکراچی کی تاریخ کاخطرناک ترین پہلوتھا۔آپریشن کے بعداس کاخاتمہ کردیاہے ،کراچی میں آپریشن سے قبل یومیہ8سے 10کروڑروپے بھتہ لیاجاتاتھا،اغواء برائے تاوان بھی اپنے عروج پرتھا،کراچی ہڑتال کے باعث یومیہ 15سے20بلین کانقصان ہوتاتھا،جبکہ آج کے کراچی کے حالات2013ء کے مقابلے میں بہترہوچکے ہیں ،

کراچی میں یومیہ 8سے10افرادکی ٹارگٹ کلنگ ہوتی تھی اوراب2017ء میں صرف دوسیاسی واقعات اور13پولیس اہلکاروں کونشانہ بنایاگیا،دہشتگردی کاکوئی بڑاواقعہ نہیں ہواجبکہ دفاعی نمائش میں 55،ممالک کے لوگوں نے شرکت کی ۔انہوں نے کہاکہ سیاست میں بھتہ خوری اورٹارگٹ کلنگ نہیں ہونی چاہئے ۔پی ایس پی اورایم کیوایم کے درمیان سمجھوتے کے ذریعے کراچی میں امن واپس لانے کی کوشش کی ۔ڈی جی رینجرزنے کہاکہ عزیربلوچ کے معاملے میں کچھ نہیں کہہ سکتا۔رینجرزاس کے معاملے کی ڈیل نہیں کررہی اورنہ ہی وہ رینجرزکی تحویل میں ہے۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…