پیر‬‮ ، 03 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

بھارت کا پاکستانی پنجاب کو ریگستان میں تبدیل کرنے کا منصوبہ مکمل،حکمران سوتے رہے ،دشمن کامیاب ،افسوسناک انکشافات

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی آبی جارحیت ، سندھ طاس معاہدہ کی سنگین خلاف ورزی ،ستلج ،راوی ،بیاس کا مکمل اور چناب کا 50ہزار کیوسک پانی روک لیا۔ چاروں دریاؤ ں سے برآمد ہونے والی 90نہریں مکمل طور پر بند ، بھارت کا پنجاب کو ریگستان میں تبدیل کرنے کا منصوبہ پایہ تکمیل کے قریب پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق 1960ء کی دہائی میں پاک بھارت سندھ طاس معاہدہ کے تحت دونوں ممالک میں طے پایا تھا کہ بھارت دریائے چناب میں 55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہوگا۔

جس کے برعکس بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر اور ہماچل پردیش میں ڈیم تعمیر کرکے ان کے لیول کو اپ کرنے کیلئے دریائے چناب کا پانی روک لیا ہے۔ اور ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں 55ہزار کی بجائے 5461کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی جارہی ہے۔ سندھ طاس معاہدے سے قبل بھارت کی طرف سے دریائے بیاس میں 12ہزار کیوسک ،دریائے ستلج میں 10ہزار کیوسک اور دریائے راوی میں 15ہزار کیوسک پانی کی آمد حریف کی فصل کی کاشت کیلئے درکار ہوتا تھا۔تاہم سندھ طاس معاہد ہ کی رو اور عالمی قوانین کے تحت ستلج ، بیاس اور راوی میں پائے جانے والے آبی جانوروں اور پرندوں کی زندگی کو بحال رکھنے کیلئے پانی چھوڑنا ضروری ہے بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ستلج ،بیاس اور راوی پر ڈیم تعمیر کرکے ان کا مکمل طور پر پانی رو ک لیا ہے جس کے باعث مذکورہ تین دریائے ریگستان کی صورت اختیار کرگئے ہیں اور وہاں پر پائے جانے والے آبی جانور اور پرندے ہلاک ہوچکے ہیں۔جبکہ دریائے چناب کے ڈیم ہیڈ مرالہ ،ہیڈ خانکی، ہیڈ قادر آباد، ہیڈ تریموں اور ہیڈ پنجند سے برآمد ہونے والی نہریں حریف کی فصل کیلئے مکمل طور پر بند ہوگئی ہیں۔نہر اپر چناب میں 18ہزار کیوسک کی بجائے 4182کیوسک پانی چھوڑا جارہاہے اور ہیڈ خانکی کے مقام پر ایل سی سی کو رواں رکھنے کیلئے دریائے جہلم سے لوئیر چناب کے

ذریعے پانی حاصل کیا جارہاہے۔ اسی طرح دریائے راوی ،دریائے ستلج، دریائے بیاس سے برآمد ہونے والی90 کے قریب نہریں مکمل طور پر خشک سالی کا شکار ہیں جس سے پنجاب کے گوجرانوالہ ریجن ،فیصل آباد ریجن، لاہور ریجن ،ملتان ریجن، بہاوپور ریجن، بہاولنگر ریجن، رحیم یار خان ریجن کی کروڑ ایکٹر اراضی پر حریف کی فصل کو نہری پانی دستیاب نہ ہونے کی بناء پر کاشتکارووں کو ٹیوب ویلز کے ذریعے مہنگا ترین پانی استعمال کرنا ہوگا۔ جس سے زرعی ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوگا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟


میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…