جمعرات‬‮ ، 18 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت کا پاکستانی پنجاب کو ریگستان میں تبدیل کرنے کا منصوبہ مکمل،حکمران سوتے رہے ،دشمن کامیاب ،افسوسناک انکشافات

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

سیالکوٹ (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی آبی جارحیت ، سندھ طاس معاہدہ کی سنگین خلاف ورزی ،ستلج ،راوی ،بیاس کا مکمل اور چناب کا 50ہزار کیوسک پانی روک لیا۔ چاروں دریاؤ ں سے برآمد ہونے والی 90نہریں مکمل طور پر بند ، بھارت کا پنجاب کو ریگستان میں تبدیل کرنے کا منصوبہ پایہ تکمیل کے قریب پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق 1960ء کی دہائی میں پاک بھارت سندھ طاس معاہدہ کے تحت دونوں ممالک میں طے پایا تھا کہ بھارت دریائے چناب میں 55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہوگا۔

جس کے برعکس بھارت نے مقبوضہ جموں کشمیر اور ہماچل پردیش میں ڈیم تعمیر کرکے ان کے لیول کو اپ کرنے کیلئے دریائے چناب کا پانی روک لیا ہے۔ اور ہیڈ مرالہ کے مقام پر دریائے چناب میں 55ہزار کی بجائے 5461کیوسک پانی کی آمد ریکارڈ کی جارہی ہے۔ سندھ طاس معاہدے سے قبل بھارت کی طرف سے دریائے بیاس میں 12ہزار کیوسک ،دریائے ستلج میں 10ہزار کیوسک اور دریائے راوی میں 15ہزار کیوسک پانی کی آمد حریف کی فصل کی کاشت کیلئے درکار ہوتا تھا۔تاہم سندھ طاس معاہد ہ کی رو اور عالمی قوانین کے تحت ستلج ، بیاس اور راوی میں پائے جانے والے آبی جانوروں اور پرندوں کی زندگی کو بحال رکھنے کیلئے پانی چھوڑنا ضروری ہے بھارت نے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ستلج ،بیاس اور راوی پر ڈیم تعمیر کرکے ان کا مکمل طور پر پانی رو ک لیا ہے جس کے باعث مذکورہ تین دریائے ریگستان کی صورت اختیار کرگئے ہیں اور وہاں پر پائے جانے والے آبی جانور اور پرندے ہلاک ہوچکے ہیں۔جبکہ دریائے چناب کے ڈیم ہیڈ مرالہ ،ہیڈ خانکی، ہیڈ قادر آباد، ہیڈ تریموں اور ہیڈ پنجند سے برآمد ہونے والی نہریں حریف کی فصل کیلئے مکمل طور پر بند ہوگئی ہیں۔نہر اپر چناب میں 18ہزار کیوسک کی بجائے 4182کیوسک پانی چھوڑا جارہاہے اور ہیڈ خانکی کے مقام پر ایل سی سی کو رواں رکھنے کیلئے دریائے جہلم سے لوئیر چناب کے

ذریعے پانی حاصل کیا جارہاہے۔ اسی طرح دریائے راوی ،دریائے ستلج، دریائے بیاس سے برآمد ہونے والی90 کے قریب نہریں مکمل طور پر خشک سالی کا شکار ہیں جس سے پنجاب کے گوجرانوالہ ریجن ،فیصل آباد ریجن، لاہور ریجن ،ملتان ریجن، بہاوپور ریجن، بہاولنگر ریجن، رحیم یار خان ریجن کی کروڑ ایکٹر اراضی پر حریف کی فصل کو نہری پانی دستیاب نہ ہونے کی بناء پر کاشتکارووں کو ٹیوب ویلز کے ذریعے مہنگا ترین پانی استعمال کرنا ہوگا۔ جس سے زرعی ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوگا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…