اسلام آباد (آن لائن)دھرنے کے باعث جڑواں شہروں کے لاکھوں شہری گزشتہ ایک ہفتے سے محصور بن کررہ گئے ہزاروں شہری سڑکوں پر دربدر ہوگئے ضلعی انظامیہ کی نااہلی کے خلاف عام شہریوں میں تصادم کی راہ پر چلنے کے جرائم طاقت پکڑنے لگے ہیں سوموار کو راستے کلئیر نہ ہوئے تو ہزاروں افراد مظاہرے کی شکل اختیار کرکے لبیک یارسول اللہ دھرنے میں شمولیت اختیار کرسکتے ہیں معلومات کے مطابق گزشتہ4 روز سے لبیک یارسول اللہ
دھرنے میں شریک افراد کے ساتھ ضلعی انظامیہ نے جان بوجھ کر ٹال مٹول کرتے ہوئے مذاکرات سے راہ فرار اختیار کرلی ہے جس سے جڑواں شہروں کے لاکھوں شہری ایک ہیجان کی سی صورتحال سے دوچار ہیں اور روزانہ کی بنیاد پر راولپنڈی سے اسلام آباد آنے کے لیے لاکھوں شہری ٹریفک کے ارژدھام میں پھنس کر گھنٹوں سڑکوں پر گزار رہے ہیں ۔ ڈھوک کالا خان سے ایک کیری ڈبہ پر باقاعدہ اعلان کیا جانے لگا ہے جو کیری ڈبہ شکریال ‘ سوہان ‘ ضیاء مسجد ‘ کھنہ پل ‘ کورال ‘ ترامڑی ‘ فراش ٹاؤن ‘ چیک شہزاد و دیگر و دیگر علاقوں مین چکر لگاتا رہا ہے کہ جس میں اعلان کیا گیا کہ سوموار تک ضلعی انتظامیہ نے دھرنے کے افراد کو باعزت نہ اٹھایا اور سڑکیں کلیئر نہ کروائیں تو پھر وہ ہزاروں عام شہریوں جو کہ عدم تشدد پر یقین کامل رکھتے ہیں انہیں اکٹھا کر کے سڑکوں پر نکل آئیں گے اور قوی امکان ہے کہ وہ عام شہری بھی دھرنا کے شرکاء سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ضلعی انتظامیہ کے خلاف دھرنا دیں گے ۔