جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

چوتھی بڑی سیاسی قوت منظر عام پر،پرویز مشرف نے پاکستان عوامی اتحاد کے نام سے اہم سیاسی جماعتوں پر مشتمل نئے سیاسی پلیٹ فارم کااعلان کردیا

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2017 |

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان عوامی اتحاد کے نام سے نئے سیاسی پلیٹ فارم کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجروں کو اکھٹا ہونا چاہیے،ہم جو اتحاد بنا رہے ہیں اس میں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کو شریک ہونے کی دعوت دیتا ہوں،مجھے امید ہے (ق) لیگ بھی اس اتحاد کا ساتھ دے گی، میں پاگل نہیں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں گا،حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،

اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سکیورٹی نہیں چاہیے،سپریم کورٹ اور فوج اچھا کام کررہے ہیں، ہمیں پاکستان کو پٹری پر چڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہیں ،حالات ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس سے آڈیو خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ہمیں ملکی سیاست کے لیے اہم فیصلے لینے ہیں، بڑا فیصلہ ہمارے اکھٹے ہونے کا ہے، میں ایک فوجی ہوں اور چالیس سال میں کمان کرنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ بدنام ترین ہے اور مہاجر برادری بھی بدنام ہو رہی ہے، مہاجروں کو سب کچھ چھوڑ کر پاکستانی بننا ہو گا۔ ہم اکھٹے ہونا چاہتے ہیں اور ایک نام کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی صورتحال پر دل دکھا ہے، آپس کے جھگڑے بند کریں اور عوام اور مستقبل کی سوچیں ۔انہوں نے کہا کہ حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سیکورٹی نہیں چاہیے۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی پارٹی کے بارے میں سوچتے ہیں پاکستان کے بارے میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیرو ہو چکا ہے ،پیپلز پارٹی پنجاب میں ختم ہوچکی ہے ۔اپنے خطاب میں مشرف کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے بہت سے لوگ علیحدہ ہو رہے ہیں۔ نئی سیاسی قوت بننے جا رہی ہے۔

اگر ہم دل اور دماغ سے کام لیں تو ہم دوسروں کو بھی قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مشرف کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی نے میرا ساتھ دیا اور پنجاب حکومت کو اچھے طریقے سے چلایا۔ مجھے امید ہے کہ (ق) لیگ اس اتحاد کا ساتھ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے معاملے میں ہر مرتبہ میرا نام آ جاتا ہے، میں پاگل ہی ہوں گا کہ لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں اور فاروق ستار کی جگہ میں لے لوں ایسا نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو مقدمات ہیں ان کا سامنا کرنا ہو گا۔ پہلے عدالتوں کے پیچھے سابق وزیر اعظم نواز شریف تھے لیکن اب حالات تبدیل ہو رہے ہیں۔ اب نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیروہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حالات اگر ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات کی حمایت ہونی چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…