اتوار‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2024 

چوتھی بڑی سیاسی قوت منظر عام پر،پرویز مشرف نے پاکستان عوامی اتحاد کے نام سے اہم سیاسی جماعتوں پر مشتمل نئے سیاسی پلیٹ فارم کااعلان کردیا

datetime 10  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

دبئی(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر مملکت جنرل (ر) پرویز مشرف نے پاکستان عوامی اتحاد کے نام سے نئے سیاسی پلیٹ فارم کااعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہاجروں کو اکھٹا ہونا چاہیے،ہم جو اتحاد بنا رہے ہیں اس میں ایم کیو ایم اور پی ایس پی کو شریک ہونے کی دعوت دیتا ہوں،مجھے امید ہے (ق) لیگ بھی اس اتحاد کا ساتھ دے گی، میں پاگل نہیں جو ایک لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں گا،حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،

اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سکیورٹی نہیں چاہیے،سپریم کورٹ اور فوج اچھا کام کررہے ہیں، ہمیں پاکستان کو پٹری پر چڑھانے کے لیے اقدامات کرنا ہیں ،حالات ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات ہونے چاہئیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس سے آڈیو خطاب کرتے ہوئے سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ہمیں ملکی سیاست کے لیے اہم فیصلے لینے ہیں، بڑا فیصلہ ہمارے اکھٹے ہونے کا ہے، میں ایک فوجی ہوں اور چالیس سال میں کمان کرنا سیکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ بدنام ترین ہے اور مہاجر برادری بھی بدنام ہو رہی ہے، مہاجروں کو سب کچھ چھوڑ کر پاکستانی بننا ہو گا۔ ہم اکھٹے ہونا چاہتے ہیں اور ایک نام کے ساتھ آگے بڑھنا چاہتے ہیں۔ ایم کیو ایم کی صورتحال پر دل دکھا ہے، آپس کے جھگڑے بند کریں اور عوام اور مستقبل کی سوچیں ۔انہوں نے کہا کہ حالات میں تبدیلی آرہی ہے اور اس کے مطابق پاکستان جاؤں گا،اس موقع پر حکومت سے کسی قسم کی سیکورٹی نہیں چاہیے۔ پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی پارٹی کے بارے میں سوچتے ہیں پاکستان کے بارے میں نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیرو ہو چکا ہے ،پیپلز پارٹی پنجاب میں ختم ہوچکی ہے ۔اپنے خطاب میں مشرف کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ کے بہت سے لوگ علیحدہ ہو رہے ہیں۔ نئی سیاسی قوت بننے جا رہی ہے۔

اگر ہم دل اور دماغ سے کام لیں تو ہم دوسروں کو بھی قائل کرنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ مشرف کا کہنا تھا کہ چودھری پرویز الٰہی نے میرا ساتھ دیا اور پنجاب حکومت کو اچھے طریقے سے چلایا۔ مجھے امید ہے کہ (ق) لیگ اس اتحاد کا ساتھ دے گی۔انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے معاملے میں ہر مرتبہ میرا نام آ جاتا ہے، میں پاگل ہی ہوں گا کہ لسانی جماعت ایم کیو ایم کا سربراہ بن جاؤں اور فاروق ستار کی جگہ میں لے لوں ایسا نہیں ہو سکتا۔انہوں نے کہا کہ میرے خلاف جو مقدمات ہیں ان کا سامنا کرنا ہو گا۔ پہلے عدالتوں کے پیچھے سابق وزیر اعظم نواز شریف تھے لیکن اب حالات تبدیل ہو رہے ہیں۔ اب نواز شریف کا سیاسی مستقبل زیروہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی حالات اگر ٹھیک نہیں ہوتے تو قبل از وقت انتخابات کی حمایت ہونی چاہئیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…