اسلام آباد(آن لائن)حکمران جماعت کے تنظیمی ڈھانچے پر احتساب عدالت کا گھیراؤ کرنے کا دباؤ بڑھایا جارہا ہے،گزشتہ4 سالہ دور حکومت میں مفلوج بنا کر رکھے گئے،وفاق میں تنظیمی عہدیداران کو وزیرمملکت داخلہ اور آصف کرمانی کی طرف سے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر خان کو سبق سکھانے کا کہا جارہا ہے،تنظیمی عہدیداران گزشتہ 4سالوں میں ماسوائے نعرہ بازی کے کوئی مزید ٹاسک نہ دینے کے قیادت کے
عمل اور احتساب عدالت پر چڑھ دوڑنے کے عمل کے نتیجے میں تحفظ دینے کی ضمانت نہ ملنے کے سبب تذبذب کا شکار ہیں۔پاکستان مسلم لیگ(ن) اسلام آباد کے معتبر تنظیمی ذرائع نے آن لائن کو بتایا کہ وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری اور آصف کرمانی کی طرف سے گزشتہ چند دنوں میں احتساب عدالت کے جج محمد بشیر خان کیخلاف دئیے گئے گھناؤنے ٹاسک پر تنظیمی عہدیداران تاحال کوئی فیصلہ نہیں کر پائے ۔اعلیٰ قیادت کی طرف سے گزشتہ 4سالہ دور حکومت میں تنظیمی ڈھانچے کو نہ صرف مفلوج بنا کر رکھا گیا بلکہ ماسوائے جلسوں عدالتی تاریخوں پر حاضری یقینی بنانے اور نعرے مروانے کے کوئی اختیار نہ دیا گیا ہے۔اب ایک دفعہ پھر جماعت کی پیراشوٹ قیادت کی طرف سے تنظیمی عہدیداران کو کڑے امتحان سے گزرنے کی ڈیمانڈ کی جارہی ہے جو کہ موجودہ ملکی سیاسی حالات اور مستقبل قریب میں لیگی قیادت کے ساتھ ساتھ تنظیمی عہدیداروں کو بھی قید وبند کی صعوبتوں کی جانب دھکیلنے کی سازش ہوسکتی ہے۔