اتوار‬‮ ، 26 جنوری‬‮ 2025 

چین نے سی پیک کے دشمنوں کو سخت پیغام دیدیا ،پاکستان اور پاکستانیوں سے متعلق بھی اہم اعلان

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (اے این این )چین نے کہاہے کہ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری ( سی پیک) کے جاری منصوبوں کی رفتار کم کرنے اور اس میں رکاوٹ نہیں چاہے گا اس لئے اس وقت پاکستان میں جاری سیاسی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، 50منصوبوں میں سے19 منصوبے تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں، کوئی طاقت جاری ترقیاتی منصوبوں میں رخنہ نہیں ڈال سکتی، کشمیرایک پیچیدہ مسئلہ ،خواہش ہے کہ پاکستان اور

بھارت پرامن مذاکرات کے ذریعے اسے حل کریں ۔ پاکستانی صحافیوں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے چینی وزارت خارجہ کے سینئر سفارت کار لی پنگ فو نے کہا کہ پاکستانی معیشت اس وقت انتہائی خطرناک صورت حال سے دوچار ہے اور ہم پر امید ہیں کہ اسلام آباد اپنی معیشت میں ترقی اور استحکام کے لئے سی پیک کے ذریعے ملنے والے موقعے سے فائدہ اٹھائے گا، چین کو اس سے فرق نہیں پڑتا کہ حکومت کی باگ دوڑ کس پارٹی کے ہاتھ میں ہے اور موجودہ چینی حکومت سی پیک کے موجودہ جاری منصوبوں کے حوالے سے پریشان نہیں تاہم پاکستان کے مخلص دوست ہونے کے ناطے چین سی پیک کے جاری منصوبوں کی رفتار کم کرنے اور اس میں رکاوٹ نہیں چاہے گا اس لئے ہم اس وقت پاکستان میں جاری سیاسی صورت حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ چین اور پاکستان سی پیک کے تحت جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لئے پرعزم ہیں اور کوئی بھی طاقت پہلے سے جاری ترقیاتی منصوبوں میں رخنہ نہیں ڈال سکتی ۔ سی پیک ون بیلٹ ، ون روڈ منصوبے کا اہم حصہ ہے اور یہ اس انقلابی ابتدا کا بنیادی جزو ہے ، کوئی بھی فرد ترقی کی اس منصوبے کو پٹری سے نہیں ہٹا پائے گا اور اس منصوبے کی تکمیل سے چین اور پاکستان دونوں کو بڑے پیمانے پر معاشی مفادات حاصل ہوں گے۔

انہوں نے کہاکہ چین سی پیک منصوبے اور منصوبے کے اہم حصے گوادر پورٹ کی تکمیل کے لئے سنجیدہ ہے ، انہوں نے امید ظاہر کی گوادر ائرپورٹ، گوادر ایکسپریس وے سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے اس سال کے اختتام تک شروع کر لیے جائیں گے۔ ان منصوبوں میں تاخیر فنانسنگ ماڈل میں تبدیلی کی وجہ سے ہوئی ، پہلے یہ منصوبے کمرشل تھے مگر اب چینی حکومت ان منصوبوں کی تکمیل کے لئے نرم شرائط پر قرضے اور

گرانٹس فراہم کر ہی ہے۔ سی پیک منصوبے کا مقصد نہ صرف پاکستان بلکہ دیگر ممالک کو معاشی طور پر جوڑ کر خطے میں استحکام لانا ہے ، ہم دیگر ممالک کی بھی اس منصوبے میں شمولیت کو خوش آمدید کہیں گے۔ سی پیک کے جاری منصوبوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے چینی سفارت کار نے کہا کہ 50منصوبوں میں سے19 منصوبے تکمیل کے مختلف مراحل میں ہیں جبکہ ان منصوبوں پر 18 بلین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے۔

انہوں نے ساہیوال کول پراجیکٹ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ چین کی توقعات سے زیادہ تیزی کے ساتھ مکمل ہوا ، انہوں نے سی پیک کے منصوبوں کی تیزی سے اور بروقت تکمیل پرپنجاب حکومت کی تعریف کی اور امید ظاہر کی کہ دیگر صوبے بھی پنجاب ماڈل کی پیروی کریں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے بعض علاقوں میں انفراسٹریکچر نہ ہونے کی وجہ سے سی پیک منصوبوں پر کام سست روی کا شکار ہے۔

وہ پر امید تھے کہ پاکستان کے کئی پسماندہ علاقے بہت جلد سی پیک سے مستفید ہوں گے، ہمارا بہتر اقتصادی تعاون اقتصادی ترقی اور پاکستان کی معیشت میں بہتری لائے گا اور چین کو بھی اس کا فائدہ دے گا۔ مسئلہ کشمیر پر اظہار خیال کرتے ہوئے لی پنگ فو نے کہا کہ چین کی خواہش ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں اس مسئلے کو بات چیت اور پرامن مذاکرات کے ذریعے حل کریں ، کشمیرایک پیچیدہ مسئلہ ہے اور خطے میں

استحکام پاکستان اور بھارت کے درمیان تعلقات پر منحصر ہے۔ تاہم انہوں نے واشگاف الفاظ میں بتایا کہ چین ضرورت کے ہرو قت پر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور کھڑا رہے گا ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے عوام میں باہمی رابطوں کی اہمیت پر زور دیا ، ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک دوسرے کے پڑوسی اور قریبی دوست ہیں ، ہمیں ایک دوسرے کو جاننا چاہیے اور دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی ثقافت کو بھی جاننا چاہیے ، اس طرح دونوں ممالک کے عوام میں حقیقی تعلقات کو فروغ دیا جا سکے گا۔ پاکستانی وفد کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر کالم نگار محمد مہدی نے سی پیک منصوبے اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان تعلقات کی بہتری کے لئے اٹھائے جانے والے چینی حکومت کے اقدامات کو سراہا ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دوسرے درویش کا قصہ


دوسرا درویش سیدھا ہوا‘ کمرے میں موجود لوگوں…

اسی طرح

بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…