اسلام آباد (آن لائن) وزیر قانون زاہد حامد نے حکومت کو غیر مشروط طور پر اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے لیکن شریف خاندان نے انہیں استعفیٰ دینے سے روک دیا ہے اور موقف پر ڈٹے رہنے کا حکم دیا ہے۔ زاہد حامد نے حکومت کو کہا ہے کہ ختم نبوت قانون میں مجوزہ ترمیم کرنے میں ان کاہاتھ نہیں تھا۔ لیکن
عوام کی مشکلات کو پیش نظر رکھتے ہوئے وہ اپنا عہدے سے الگ ہونے پر راضی ہیں۔ ختم نبوت کے قانون میں ترمیم پر مذہبی حلقے حکومت کے خلاف سراپا احتجاج ہیں اور وزیر قانون کے استعفے کے لئے راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم فیض آباد پر دھرنا دیتے ہوئے ہیں۔ دھرنا کے باعث جڑواں شہروں کی عوام کو شدید مشکلات ہیں۔ زاہد حامدبنیادی طور پر ایک بے قصور شخص ہیں اور خود کو الزامات سے علیحدہ کرنے کے لئے وزارت سے مستعفی ہونے کی پیشکش کر چکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ شریف خاندان نے انہیں استعفے نہ دینے پر راضی کر رکھا ہے۔ اعلیٰ حکومتی ذرائع نے بتایا ہے کہ زائد حامد انتہائی ٹینشن کا شکار ہیں اور حکومت سے الگ ہو کر بیرون ملک جانا چاہتے ہیں تاکہ ان کی ذات پر اٹھنے والے طوفان سے حکومت بچ سکے اس پر حکومتی ترجمان وضاحت نہیں دے رہے۔