اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے احتساب عدالت کا جوائنٹ ٹرائل چلانے کی درخواست مسترد کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ جمعرات کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں مشترکہ ٹرائل
سے متعلق درخواست پر دوبارہ سماعت کا حکم دیا۔اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ نے نوازشریف کی تین نیب ریفرنسز کو یکجا کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل 2 رکنی ڈویڑنل بینچ نے کیس کی سماعت کی۔دوران سماعت نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر تین ریفرنسز دائر کیے گئے جس پر نوازشریف کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ایک ہی الزام میں 3 الگ ریفرنسز دائر کیے گئے ہیں، تینوں ریفرنسز میں آمدن سے زائد اثاثے بنانے کا الزام ہے جب کہ سپریم کورٹ نے یہ نہیں کہا 3 ریفرنس مشین میں جائیں گے اور سزائیں باہر آئیں گی۔پراسیکیوٹر نیب کے مطابق تینوں ریفرنسز الگ ہیں اور ان کا آپس میں کوئی تعلق نہیں۔واضح رہے کہ نیب نے پاناما کیس کے فیصلے کی روشنی میں شریف خاندان کیخلاف تین ریفرنس دائر کیے ہیں جن میں ایون فیلڈ اپارٹمنٹس، العزیزیہ اسٹیل مل اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کا ریفرنس شامل ہے۔