اسلا م آباد (آن لائن)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے لندن سے واپس پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے۔ جس کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزارت خزانہ کا انچارج مفتاح اسماعیل کے حوالے کر دیا ہے ۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ بھی مفتاح اسماعیل کے حکم پر کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسحاق ڈار نے لندن جا کر واپس پاکستان آنے سے انکار کر دیا ہے اور واپس نہ آنے کا بہانہ اپنی بیماری کا بنایا ہے۔
حقیقت میں اسحاق ڈار نے پاکستان واپس آکر احتساب عدالت میں مقدمات کا سامنا کرنے سے انکار کر دیا ہے جس کے نتیجہ میں اب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی گومگو کی صورتحال سے دوچار ہیں۔ ابتداء میں اسحاق ڈار نے 8ہفتوں کی چھٹی کی درخواست وزیراعظم کو دی تھی جو انہوں نے لندن میں ہی رد کر دی تھی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم نے مفتاح اسماعیل کو وزارت خزانہ کا مکمل چارج دے دیا ہے اور گزشتہ رات پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلہ مفتاح اسماعیل نے کیا تھا کیونکہ وزارت خزانہ نے اسحاق ڈار سے اس حوالے سے مشورہ بھی نہیں کیا ہے اسحاق ڈار پاکستان سے کمانڈو ایکشن کر کے بھاگے ہیں پہلے مصنوعی طیارے سے تاجکستان گئے تھے وہاں سے خالی طیارہ واپس بھجوایا پھر خود دبئی پہنچے اور دبئی سے لندن پہنچ کر بیمار ہو گئے ہیں جبکہ پاکستان میں احتساب عدالت نے انہیں 1ارب کے ناجائز اثاثے بنانے کے مقدمہ میں طلب کر رکھا ہے جبکہ ان کے دونوں بیٹوں کو بھی احتساب عدالت نے طلب کیا ہوا ہے۔