جمعہ‬‮ ، 14 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

قندیل بلوچ قتل کیس، جسمانی ریمانڈ کے دوران مفتی عبدالقوی نے سب کچھ اگل دیا،بڑے بڑے انکشافات

datetime 1  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ملتان (این این آئی)قندیل بلوچ قتل کیس میں مفتی عبدالقوی نے دوران ریمانڈ اعتراف کیا ہے کہ قندیل کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی وہ میرے کزن کی تھی، قندیل جس گھر میں کرایہ دار تھی، اس کا مالک مکان میرا قریبی تعلق دار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں اب تک مفتی عبدالقوی کے 13 روزہ جسمانی ریمانڈ میں مفتی عبدالقوی نے تسلیم کر لیا ہے کہ قندیل بلوچ کے قتل میں جو کار استعمال ہوئی اس کا

مالک اور ڈرائیور عبدالباسط ان کا قریبی عزیز ہے۔عبدالباسط اور مفتی عبدالقوی کے دادا خالہ زاد بھائی ہیں۔ عبدالباسط مفتی عبدالقوی کا مرید بھی ہے ٗکار ڈرائیور عبدالباسط نے قندیل بلوچ کے مرکزی ملزموں قندیل کے بھائی وسیم اور کزن حق نواز کو ڈیرہ غازی خان سے ملتان اور قتل کے فورا بعد واپس ڈیرہ غازی خان منتقل کیا تھا۔مفتی عبدالقوی نے اعتراف کیا کہ ملتان کے علاقہ مظفر آباد کے جس کرائے کے مکان میں قندیل بلوچ رہائش پذیر تھی اس کا مالک مکان محمد نواز بھی ان کا قریبی تعلق دار ہے۔پولیس ذرائع کے مطابق مالک مکان محمد نواز نے ہی مفتی عبدالقوی کی جانب سے قندیل کے والدین پر بھاری معاوضہ کے بدلے صلح کرنے پر دباو ڈالا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے قندیل بلوچ کے والد نے عدالت میں بیان دیا تھا کہ  بیٹی کا اصل قاتل مفتی عبد القوی ہی ہے، میں کسی صورت معاف نہیں کروں گا۔ قندیل کے والد نے دعوی کیا کہ ملزم صلح کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں۔دریں اثنا قندیل بلوچ قتل کیس کے مرکزی ملزم مفتی عبد القوی کے دل کا ایک والو بند نکلا،انجیو گرافی رپورٹ سامنے آگئی ۔نجی ٹی وی کے مطابق ڈاکٹرز نے بتایا کہ مفتی عبد القوی کے دل کا ایک والو بند ہے۔ ان کا سٹنٹ کسی بھی وقت تبدیل کرنا پڑ سکتا ہے۔ ایم ایس ہسپتال کا کہنا تھا کہ مفتی عبد القوی کے دل کی بائیں شریان دباﺅ کا شکار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)


مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…