اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی تحقیقاتی ادارے گلوبل سٹریٹیجک پارٹنرز کی پاکستانی عوامی رائے پر مشتمل ایک قومی سروے منظرعام پر آئی ہے جس کے مطابق شہبازشریف کو وزیراعظم کیلئے مضبوط ترین امیدوار قرار دیا گیا ہے،اِس سروے رپورٹ نے میڈیا کے علاوہ سیاسی حلقے میں تہلکہ مچا دیا ہے ۔سوشل میڈیا پر ایک منظم مسلم لیگ (ن) اور شہبازشریف مخالف مہم کے باوجود ایسی سروے رپورٹ نے سیاسی مخالفین
کو زور دار جھٹکا لگایا ہے ۔ تجزیہ کاروں نے بھی اِس سروے رپورٹ پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ عام انتخابات کے نتائج اِس سروے رپورٹ سے کسی حد تک مماثلت رکھ سکتے ہیں ، اور یہ رپورٹ موجودہ حکمرانوں کی مخالف جماعتوں خصوصاً پی ٹی آئی کے لئے لمحہ فکریہ ہے کہ وہ چار سالوں میں کے پی کے میں ایسی خاطرخواہ کارکردگی نہیں دیکھا سکی جسے عوامی حلقے میں سراہا جاتا ،جبکہ دوسری جانب حالیہ دِنوں میں مختلف اداروں کی جانب سے منظرعام پر آنے والی سروے رپورٹس میں مسلم لیگ(ن) اور اس کی قیادت پر مسلسل اعتماد کااظہار کیا جا رہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق سروے رپورٹ میں 65فیصد نے شہباز شریف،عمران خان 51 ،بلاول بھٹوکو47 فیصد لوگوں نے پسند کیاجبکہ پاکستانی عوام نے سکیورٹی امن و امان اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پر اطمینان اظہار کیا ہے ،منصب کی منظوری کی درجہ بندی میں مجموعی طور پر مسلم لیگ (ن) 58 فیصد کے ساتھ سر فہرست رہی ، تحریک انصاف مضبوط حریف کے طور پر 27 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر اور پاکستان پیپلز پارٹی 17 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی،سیاسی رہنماؤں کی پسندیدگی کے حوالے سے 65فیصد نے
شہباز شریف ،عمران خان 51′ ،فیصد لوگوں نے پسند کیا۔ تفصیلات کے مطابق امریکی تحقیقاتی ادارے گلوبل سٹریٹیجک پارٹنرز نے پاکستانی عوامی رائے پر مشتمل ایک قومی سروے جاری کیا جس میں اہم معاملات’ منظوری کی درجہ بندی اور اگلے سال کے عام انتخابات جیسے معاملات کا احاطہ کیا گیا ہے۔ عام طور پر عوام میں سکیورٹی،امن و امان اور ترقیاتی کاموں کے حوالے سے اطمینان پایا گیا ۔سروے میں پاکستان مسلم لیگ(ن)
رائے شماری کے امتحان میں 38 فیصد کے ساتھ سرفہرست رہی،پاکستان تحریک انصاف 27 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر اور پاکستان پیپلز پارٹی 17 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہی۔ منصب کی منظوری کی درجہ بندی کی فہرست میں مجموعی طور پر مسلم لیگ (ن) 58 فیصد پر رہی ۔ قومی سروے میں 4540 افراد کی گھروں میں جا کر اور انٹرویو میں رائے لی گئی جن کی عمر 18سال سے زیادہ ہے۔ سروے پر 95 فیصد عوام نے
اعتماد کا اظہار کیا۔ 47 فیصد نے جواب دیا کہ ملک صحیح سمت میں جارہا ہے۔ صحیح والوں سے اس کی وجوہات پوچھی گئیں جن کی وجہ سے ان کو ایسا لگتا ہے تو 43 فیصد نے امن و امان کی بہتر صورتحال وجہ بتائی’ 30 فیصد نے ترقیاتی کاموں اور 8فیصد نے آپریشن ردالفساد کو اس کی وجہ بتائی۔ قومی اسمبلی کے آئندہ انتخاب کے حوالے سے 38فیصد لوگوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کو ووٹ دیں گے’ 27 نے پی ٹی آئی’ 17نے پی پی پی
، 3فیصد ایم کیو ایم اور ایک ایک فیصد دیگر جماعتوں کے حق میں ووٹ دینے کا کہا۔ جبکہ پنجاب میں 58فیصد نے مسلم لیگ (ن) ‘ 23فیصد نے پی ٹی آئی’ 6فیصد پی پی پی اور ایک فیصد نے دیگر جماعتوں کو ووٹ دینے کا کہا۔ جبکہ پورے ملک سے مجموعی طور پر تحریک انصاف کے حوالے سے بات کی گئی تو 37فیصد نے ووٹ دینے اور 54فیصد نے نہ دینے کا اظہار کیا اور دیگر نے کوئی جواب نہ دیا۔ جب پی ٹی آئی کے
حوالے سے پوچھا گیا تو کیوں 26فیصد نے کہا کہ سیاسی تجربہ کی کمی’ 10فیصد نے عمران خان سے ناپسندیدگی’ 5 فیصد نے مغربی کلچر کو فروغ دینے کا الزام لگایا ‘ 9فیصد نے پارٹی کو ناپسند کیا ‘ 5 فیصد نے پی ٹی آئی کو کرپٹ ‘4 فیصد نے خود غرض قرار دیا۔ مسلم لیگ (ن) کے حوالے سے 58فیصد نے مسلم لیگ (ن) کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا۔سیاسی رہنماؤں کی پسندیدگی کے حوالے سے 65فیصد نے شہباز شریف،عمران خان 51′ ، بلاول بھٹو47′ فیصد لوگوں نے پسند کیا۔ اچھے ممکنہ وزیراعظم کے حوالے سے 60فیصد لوگوں نے شہباز شریف’ 47فیصد نے عمران خان کے بارے میں اپنی رائے دی۔ عمران خان اور شہباز شریف میں سے 53 فیصد لوگوں نے شہباز شریف کو اچھا وزیراعظم 39 فیصد نے عمران خان کے حق میں رائے دی۔