امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کیخلاف پھرزہر اگل دیا، واشنگٹن پہنچ کر اپنی اوقات دکھا دی،بڑے بڑے دعوے

28  اکتوبر‬‮  2017

واشنگٹن( آن لائن)امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ پاکستان کی مدد یا پھر کسی دوسرے طریقے سے بھی خطے سے دہشت گردی کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ میڈیا رپور ٹ کے مطابق یورپ، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے اپنے سات روزہ دورے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سب جانتے ہیں کہ جنوبی ایشیا کے لیے امریکا کی نئی حکمت عملی شرائط پر مبنی ہے۔ریکس ٹلرسن نے بتایا کہ انہوں نے

اسلام آباد کو اپنے دورے کے دوران واضح پیغام دیا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور امریکا اس سے زیادہ مطالبات نہیں کرتا تاہم امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان ہمارے تحفظات دور کرے، جس کا فیصلہ پاکستان کو خود کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے کیلئے پاکستان کو پیشکش کی گئی جو کہ نئی دہلی کو ناراض کر سکتی ہے کیونکہ بھارت، پاکستان کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے کے لیے کسی ثالثی کی شمولیت کا خواہشمند نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دورہ اسلام آباد کے دوران انہیں پاکستان کی جانب سے مزاحمت کا پیغام ملا ہے تاہم حکام سے ہونے والی ملاقات کو حقیقت کے برعکس پیش کیا جارہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو یہ باور کرادیا ہے کہ واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ یا پھر اس کے بغیر بھی اپنی جنوبی ایشیا میں اپنی نئی حکمت عملی لاگو کرے گا کیونکہ امریکا کے لیے یہ حکمت عملی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ہم پاک امریکی تعلقات کو باعزت تعلقات کے طور پر دیکھتے ہیں تاہم امریکا کو خطے میں جائز کام اور خدشات ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے پاکستان کی مدد درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستانی حکام واضح پیغام دیا ہے کہ آپ لوگ ایسا کر سکتے ہیں یا پھر ایسا نہیں کرنے کا فیصلہ بھی کر سکتے ہیں،

دونوں صورتوں میں صرف ہمیں آگاہ کردیں ہم اپنے منصوبوں کو خود ہی ترتیب دیتے ہوئے انہیں پورا کر لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اپنے دورے کے دوران پاکستان کے ساتھ معلومات کا بھرپور تبادلہ ہوا اور جبکہ پاکستان سے مخصوص مطالبات بھی کیے تاہم ہم نے پاکستان سے معلومات حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے بارے میں ہم امید کر رہے ہیں کہ وہاں سے ایسی معلومات موصول ہوں گی جو فائدہ مند ہوں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا دہشت گردوں کی مخصوص معلومات میں دلچسپی رکھتا ہے جو کہ ان کی نقل و حرکت پر محیط ہے اب چاہے دہشت گرد پاک افغان سرحد پر پاکستانی حصے میں ہوں یا افغانی حصے میں ہم معلومات حاصل کرکے انہیں ختم کر سکتے ہیں۔ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام لانے کے لیے پاکستان انتہائی اہم شراکت دار ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعلقات کی طویل تاریخ بھی موجود ہے، تاہم پاکستان کو اپنے ملک سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مزید کام کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو مستحکم اور پر امن افغانستان سے فائدہ حاصل ہوگا اور دورہ اسلام آباد کے دوران یہی پیغام پاکستانی حکام کو دیا ہے ۔پاکستانی حکام کے ساتھ پہلی ملاقات میں اندازاً 20 فیصد وقت میں اپنی بات کہی جبکہ 80 فیصد وقت میں پاکستان کی بات سنی۔

موضوعات:



کالم



آئوٹ آف دی باکس


کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…