اتوار‬‮ ، 19 اکتوبر‬‮ 2025 

امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان کیخلاف پھرزہر اگل دیا، واشنگٹن پہنچ کر اپنی اوقات دکھا دی،بڑے بڑے دعوے

datetime 28  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن( آن لائن)امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا ہے کہ پاکستان کی مدد یا پھر کسی دوسرے طریقے سے بھی خطے سے دہشت گردی کو ختم کرنے کا عزم رکھتے ہیں۔ میڈیا رپور ٹ کے مطابق یورپ، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کے اپنے سات روزہ دورے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سب جانتے ہیں کہ جنوبی ایشیا کے لیے امریکا کی نئی حکمت عملی شرائط پر مبنی ہے۔ریکس ٹلرسن نے بتایا کہ انہوں نے

اسلام آباد کو اپنے دورے کے دوران واضح پیغام دیا کہ پاکستان ایک خودمختار ملک ہے اور امریکا اس سے زیادہ مطالبات نہیں کرتا تاہم امریکا چاہتا ہے کہ پاکستان ہمارے تحفظات دور کرے، جس کا فیصلہ پاکستان کو خود کرنا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بھارت کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے کیلئے پاکستان کو پیشکش کی گئی جو کہ نئی دہلی کو ناراض کر سکتی ہے کیونکہ بھارت، پاکستان کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے کے لیے کسی ثالثی کی شمولیت کا خواہشمند نہیں ہے۔ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ دورہ اسلام آباد کے دوران انہیں پاکستان کی جانب سے مزاحمت کا پیغام ملا ہے تاہم حکام سے ہونے والی ملاقات کو حقیقت کے برعکس پیش کیا جارہا ہے ، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اعلیٰ قیادت کو یہ باور کرادیا ہے کہ واشنگٹن اسلام آباد کے ساتھ یا پھر اس کے بغیر بھی اپنی جنوبی ایشیا میں اپنی نئی حکمت عملی لاگو کرے گا کیونکہ امریکا کے لیے یہ حکمت عملی انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ ہم پاک امریکی تعلقات کو باعزت تعلقات کے طور پر دیکھتے ہیں تاہم امریکا کو خطے میں جائز کام اور خدشات ہیں جنہیں حل کرنے کے لیے پاکستان کی مدد درکار ہے۔انہوں نے کہا کہ میں نے پاکستانی حکام واضح پیغام دیا ہے کہ آپ لوگ ایسا کر سکتے ہیں یا پھر ایسا نہیں کرنے کا فیصلہ بھی کر سکتے ہیں،

دونوں صورتوں میں صرف ہمیں آگاہ کردیں ہم اپنے منصوبوں کو خود ہی ترتیب دیتے ہوئے انہیں پورا کر لیں گے۔انہوں نے بتایا کہ اپنے دورے کے دوران پاکستان کے ساتھ معلومات کا بھرپور تبادلہ ہوا اور جبکہ پاکستان سے مخصوص مطالبات بھی کیے تاہم ہم نے پاکستان سے معلومات حاصل کرنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے جس کے بارے میں ہم امید کر رہے ہیں کہ وہاں سے ایسی معلومات موصول ہوں گی جو فائدہ مند ہوں گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا دہشت گردوں کی مخصوص معلومات میں دلچسپی رکھتا ہے جو کہ ان کی نقل و حرکت پر محیط ہے اب چاہے دہشت گرد پاک افغان سرحد پر پاکستانی حصے میں ہوں یا افغانی حصے میں ہم معلومات حاصل کرکے انہیں ختم کر سکتے ہیں۔ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا کہ خطے میں استحکام لانے کے لیے پاکستان انتہائی اہم شراکت دار ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان مثبت تعلقات کی طویل تاریخ بھی موجود ہے، تاہم پاکستان کو اپنے ملک سے دہشت گردی کو ختم کرنے کے لیے مزید کام کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کو مستحکم اور پر امن افغانستان سے فائدہ حاصل ہوگا اور دورہ اسلام آباد کے دوران یہی پیغام پاکستانی حکام کو دیا ہے ۔پاکستانی حکام کے ساتھ پہلی ملاقات میں اندازاً 20 فیصد وقت میں اپنی بات کہی جبکہ 80 فیصد وقت میں پاکستان کی بات سنی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



یونیورسٹی آف نبراسکا


افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…