اسلام آباد(آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو سیدہ عابدہ حسین اور فخر امام کو جماعت میں شامل نہ کرنے کا مشورہ دیا گیاہے اور کہا گیا ہے کہ عابدہ اور فخر امام ناقابل اعتبار سیاسی شخصیت ہیں جو ہر آنے والے حکمران کی بانسری پر ناچتے ہیں اور مفاد پرست لوگ ہیں ۔ عمران خان نے ان مشوروں پر خصوصی غور شروع کردیا ہے اور عابدہ اور فخر امام کی پارٹی میں شمولیت کے فیصلے کو موخر کردیا ہے ۔
گزشتہ عام انتخابات میں سیدہ عابدہ اور فخر امام کے بیٹے کو شکست فاش ہوئی تھی اور ان کی ضمانت بھی ضبط ہوگئی تھی کیونکہ وہ ایک فیصد سے بھی کم ووٹ حاصل کرسکتے تھے ذرائع نے بتایا ہے کہ عمران خان نے سیدہ عابدہ حسین اور فخر امام کو پی ٹی آئی میں شامل کرنے کے فیصلے کو موخر کردیا ہے جبکہ عابدہ اور فخر امام نے شمولیت کیلئے عمران خان کی منت سماجت اور سفارشیں کرانا شروع کررکھی ہیں پی ٹی آئی میں عابدہ کی شمولیت کی سب سے زیادہ مخالفت شاہ محمود قریشی گروپ کررہا ہے کیونکہ جھنگ کے حالقہ سے اپنے بھانجے کو پی ٹی آئی ٹکٹ سے الیکشن لڑانا چاہتے ہیں عمران خان کو مشورہ دیا گیاہے کہ وہ عابدہ اور فخر امام پر بھروسہ نہ کریں کیونکہ یہ میاں بیوی موسم کی طرح سیاسی جماعتیں بدلتے ہیں اور ہر آنے والے حکمران کی قدم پوشی کرنا ان کا شیوا ہے ضیاء الحق گن اور گیت بھی میاں بیوی گاتے تھے جبکہ جنرل مشرف کو عابدہ فخر نے اپنا ہیرو سمجھا تھا اور مشرف دور میں اہم سرکاری عہدے بھی حاصل کئے تھے اس کے بعد فخر امام نواز لیگ میں چلے گئے جبکہ عابدہ حسین نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی گزشتہ انتخابات میں فخر امام بری طرح شکست سے دو چار ہوئے جبکہ عابد امام فیصل صالح حیات کے مقابلے میں اپنی ضمانت ہی گنوا بیٹھا تھا
عابدہ اپنے حلقے میں ظالم عورت کے طور پر پہچانی جاتی ہے اور رعایا پر ظلم کرتی ہے اور نہری پانی کی چوری اس کا مشغلہ ہے جس پر تھانہ قادر پور میں متعدد مقدمات ہیں اس کے علاوہ عابدہ حسین نے 35مرتبہ سرکاری زمینوں پر قبضہ بھی کررکھاہے اور حکومت کو چالیس کروڑ روپے ادا کرنا بھی نہیں چاہتی اور عدالت سے حکم امتناعی لے رکھا ہے عمران خان نے اپنے خیر خواہ کے مشوروں پر عمل کرکے ان دو سیاسی میاں بیوی کو اپنی جماعت میں شامل نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔