اسلام آباد،لاہور(آن لائن)نیب کی جانب سے سابق وزیراطلاعات سندھ شرجیل میمن کی کرپشن کیس میں گرفتاری پر وفاقی اور پنجاب حکومت نے نوازشریف کو جلد وطن واپس نہ آنے کا مشورہ دیدیا۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف کی ملاقات ہوئی جس میں کرپشن کیسز میں زیر عتاب میاں نوازشریف کو گرفتار ہونے سے بچانے کیلئے حکمت عملی طے کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق دونوں رہنماؤں نے
مشاورت کے دوران مفاہمت کی سیاست کو فروغ دینے پر اتفاق کیا، ملاقات کے دوران وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہبازشریف نے وزیراعظم سے کہا کہ وفاقی وزراء اور بالخصوص مریم نواز کی جانب سے اداروں پر جو الزامات کی بوچھاڑ کی جارہی ہے اس سے مزید حالات خرابی کی جانب بڑھ رہے ہیں لہذا وفاقی کابینہ کے وزراء اپنی بیان بازی کے دوران اداروں کے تقدس کو ملحوظ خاطر رکھیں اس پر وزیراعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کوشش ہے کہ ان کا کوئی وزیر قومی اداروں کیخلاف بیان بازی نہ کرے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب نے شرجیل میمن کی گرفتاری کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا کہ نوازشریف کی موجودہ حالات میں وطن واپسی کا فیصلہ نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے اس لئے میاں نوازشریف کو فوری وطن واپس نہیں آنا چاہیے جبکہ متعبر ذرائع کاکہنا ہے کہ شرجیل میمن کی گرفتاری نیب کی جانب سے نوازشریف کو واضح پیغام تھا کہ انہیں بھی جلد قانون کے شکنجے میں لے لیا جائے گا اور یہ قیاس مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنماؤں کے درمیان بھی پائی جارہی ہے۔
دریں اثنا سابق وزیراعظم میاں محمدنوازشریف کی وطن واپسی کی ٹکٹ میں پھر تبدیلی ہوگئی ،اب وہ 7جنوری کو پاکستان آئیں گے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیراعظم جن کے بارے میں اطلاعات تھیں کہ وہ بدھ کو پاکستان پہنچیں گے اب انکی واپسی کی نئی ٹکٹ سامنے آئی ہے جس میں انکی لندن سے 6 جنوری کو روانگی ہے اور 7 جنوری کو وہ لاہور پہنچیں گے۔ پہلے نوازشریف کی 4 جنوری کی واپسی کی ٹکٹ بک کرائی گئی۔
بعد ازاں ٹکٹ تبدیل کروا کر 22 اکتوبر کی تاریخ کروا دی گئی اور اب تیسری بار ٹکٹ میں تبدیلی آئی ہے اور نوازشریف کی 6 جنوری کو لندن سے روانگی کی تبدیلی کی گئی۔ ٹکٹ کی تبدیلی کے مطابق وہ 6 جنوری کو لندن ہیتھرو ائرپورٹ سے روانہ ہو کر 7 جنوری کو لاہور پہنچیں گے۔اس سے قبل بھی سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے شیڈول میں اچانک تبدیلی اور وہ لندن سے سعودی عرب چلے گئے
جہاں انہوں نے والدہ کیساتھ عمرہ کی ادائیگی کی۔ ذرائع نے نواز شریف کی جدہ میں اہم ملاقاتیں کرنے کا بھی دعویٰ کیا تھا، جس میں وہ سیاسی فضا اپنے حق میں کرنے کی کوشش کریں گے۔ادھر اسلام آباد کی احتساب عدالت نے نیب کی جانب سے دائر تین ریفرنسز میں نواز شریف کے نمائندے کے ذریعے ان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے انہیں 26 اکتوبر کو پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔