اسلام آباد (آئی این پی) الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کے خلاف عمران خان کا ریفرنس مسترد کردیا‘ پانچ رکنی بینچ نے فیصلہ 2-3 کی اکثریت سے سنایا‘ پنجاب اور بلوچستان کے ممبر نے عائشہ گلالئی کی رکنیت منسوخ کرنے کی حمایت کی جبکہ تین ارکان نے رکنیت منسوخ کرنے کی مخالفت کی‘ پارٹی ضابطہ اخلاق کی مبینہ خلاف ورزی پر عمران خان نے ریفرنس دائر کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے
پر عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کیا جائے‘ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عائشہ گلالئی قومی اسمبلی کی رکن رہیں گی‘ عائشہ گلالئی نے الیکشن کمیشن میں ثبوت جمع کرائے کہ انہوں نے عمران خان کے شوکاز نوٹس کا جواب دیا تھا جو کہ بنی گالہ میں وصول بھی کیا گیا تھا‘ چیف الیکشن کمشنر‘ ممبر سندھ اور خیبر پختونخواہ نے اس پر عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کے عمران خان کے ریفرنس کی مخالفت کی جس کے باعث عمران کا ریفرنس مسترد کردیا گیا۔ منگل کو الیکشن کمیشن میں عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کے ریفرنس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی۔ عمران خان کے وکیل سکندر بشیر نے جواب الجواب دلائل دیتے ہوئے سپریم کورٹ کے آرٹیکل 63 کے تحت دو فیصلوں کی تفصیلات جمع کرادیں۔ وکیل نے بتایا کہ فیصلے پارٹی فیصلوں سے انحراف سے متعلق تھے جنہیں سپریم کورٹ نے کالعدم قرار دیدیا تھا۔ دونوں فیصلے اٹھارویں ترمیم سے پہلے کے ہیں۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد 63 اے کا سکوپ بدل گیا ہے۔ وکیل عائشہ گلالئی بیرسٹر مسرور نے کہا کہ پارٹی شوکاز نوٹس کا جواب الیکشن کمیشن میں جمع کرایا جاچکا ہے۔ شوکاز نوٹس کا جواب 23 اگست کو دیا تھا۔ دیگر اضافی دستاویزات بھی الیکشن کمیشن کو پیش کی گئیں۔
پانچ رکنی بینچ نے کارروائی کے اختتام پر مشاورت کے بعد عائشہ گلالئی کے خلاف عمران خان کا ریفرنس مسترد کردیا۔ الیکشن کمیشن نے فیصلہ دو تین کی اکثریت سے سنایا۔ پنجاب اور بلوچستان کے ممبر الیکشن کمیشن نے عائشہ گلالئی کی رکنیت منسوخ کرنے کی حمایت کی جبہ تین ارکان نے رکنیت منسوخ کرنے کی مخالفت کی۔ الیکشن کمیشن کے فیصلے کے مطابق عائشہ گلالئی قومی اسمبلی کی رکن رہیں گی اس سے قبل عمران خان نے پارٹی پالیسی سے انحراف کرنے پر عائشہ گلالئی کو ڈی سیٹ کرنے کا ریفرنس دائر کیا تھا۔ چیف الیکشن کمشنر ‘ممبر سندھ اور خیبر پختونخواہ نے دلائل سننے کے بعد عمران خان کے ریفرنس کو مسترد کیا۔