اسلام آباد(آن لائن) پیپلز پارٹی کے رہنما ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ میں نے اپنی کمزوریوں کی وجہ سے عہدہ چھوڑا ہے پارٹی نہیں چھوڑی، عہدے سے استعفیٰ دینے کی کئی وجوہات ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم جب دوسروں کو اخلاقیات کا درس دیتے ہیں یہ درس اپنے اوپر بھی لاگو ہونا چاہیے۔ ہم پنجاب میں پارٹی معاملات پر ڈلیور نہیں کر پا رہے تھے۔ لاہور کے حلقہ این اے 120کا رزلٹ بھی ایک
وجہ ہے۔ بہت سارے لوگ پارٹی چھوڑ کر جا رہے ہیں ، میں اس کو اپنی ناکامی سمجھتا ہوں۔ ندیم افضل چن نے کہا کہ جب پارٹی کا رکن ہم سے مطمئن نہ ہو تو ہمیں ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوجانا چاہیئے۔ عہدوں سے چمٹے رہنا اخلاقی طور پر درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بلاول بھٹو کو اس طرح سیاست میں سرگرم نہیں کر سکے جس طرح ہمیں کرنا چاہیئے تھا۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ یہ ہماری ناکامی ہے۔ کوشش کے باوجود میں اپنے بھائی کو تحریک انصاف میں جانے سے روک نہ سکا۔ یہ میری ناکامی ہے۔ جب میں اپنے بھائی کو نہ روک سکا تو دوسروں کو کیا روکوں گا۔ انہوں نے کہا کہ سیاست اب سرمایہ داروں کی ہو گئی ہے۔ اس کو دوبارہ عوامی بنانا ہو گا بھٹو کے نظریے میں کارکن پارٹی کا سرمایہ ہے۔ سیاست اب ٹی 20کرکٹ کی طرف جا رہی ہے۔ 20ایم این اے ایک طرف جا رہے ہیں 20ایم این اے دوسری طرف جا رہے ہیں۔