اسلام آباد(آن لائن)مالی سال 2017 کے ابتدائی سہ ماہ کے دوران 3 ارب 60 کروڑ ڈالر کے 2 ہائیڈرو پاور پلانٹ منصوبے کے آغاز کے بعد پاکستان دنیا کے پانچ سب سے زیادہ پرائیویٹ پارٹسپیشن انفرا اسٹرکچر (پی پی آئی) سرمایہ کاری کے ممالک میں شامل ہوگیا۔گزشتہ روز عالمی بینک کی جانب سے پی پی آئی انفرا اسٹرکچر کے حوالے سے جاری کردہ سہ ماہی رپورٹ کے مطابق پاکستان بہترین 5 ممالک کی فہرست میں شامل ہوگیا ہے تاہم اس فہرست میں انڈو نیشیا سمیت چین، برازیل اور اردن بھی شامل ہیں۔پہلے چھ ماہ میں عالمی سطح پر پی پی آئی سرمایہ کاری میں جنوبی ایشیا کے 17 فیصد شیئر سے علاقائی رجحان کم ہوسکتا ہے جس سے عالمی سرمایہ کاری کے شیئرز میں بھی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے جو کہ 2015 میں 4 فیصد کی سطح پر پہچ گیا تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جنوبی ایشیا میں 2016 میں جتنی سرمایہ کی گئی تھی اتنی سرمایہ کاری 2017 کے پہلے چھ ماہ میں ہو چکی ہے جس کی وجہ پاکستان میں آغاز ہونے والے 2 میگا منصوبے ہیں جن میں 1 ارب 90 کروڑ ڈالر کا سوکی کناری ہائیڈرو پاور پلانٹ جبکہ دوسرا 1 ارب 70 کروڑ ڈالر کا کروٹ ہائیڈرو پاور پلانٹ شامل ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ توانائی کے شعبے میں سب سے ذیادہ عالمی سرمایہ کاری ہوئی ہے جو کہ پاکستان میں پہلے چھ ماہ کے دوران عالمی سرمایہ کاری کے تقریبا تین حصوں کے برابر ہے جبکہ ٹرانسپورٹ میں 24 فیصد اور پانی اور سیوریج کے نظام میں 3 فیصد سرمایہ کاری ہوئی ہے۔عالمی بینک کے اس رپورٹ میں بتایا گیا ہکہ پاکستان میں کل 132 منصوبوں میں 36 ارب 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری ہوئی ہے جو کہ گزشتہ برس کے اسی دورانیے کے مقابلے میں 24 فیصد ذیادہ ہے تاہم یہ سرمایہ کاری گزشہ 5 برس کے ابتدائی 6 ماہ کے دوران ہونے والی سرمایہ کاری کے مجموعے سے 15 فیصد کم ہے۔پاکستان میں گرین فیلڈ منصوبوں پر 24 ارب 90 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی جبکہ براں منصوبوں پر 11 ارب 80 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔