جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

اسحاق ڈار سے استعفیٰ لے لیا گیا، معاملے کو عوام سے کیوں چھپایا جارہا ہے، شاہد مسعود کا بڑا دعویٰ

datetime 21  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے استعفیٰ لے لیا گیا ،حتمی اعلان وزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کریں گے کہ استعفیٰ کب پبلک کیا جائے۔روزنامہ خبریں کے مطابق یہ دعویٰ سینئر تجزیہ کار ڈاکٹر شاہدمسعود نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے استعفیٰ دے دیا ہے اور ان سے استعفیٰ پر دستخط کرالئے گئے ہیں،سوال یہ ہے کہ

ا ستعفیٰ سے عوام کو کب آگاہ کیا جائے۔ اس کا فیصلہ شاہد خاقان عباسی اور نواز شریف کریں گے۔یاد رہے کہ نیب عدالت نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تمام بینک اکائونٹس اور اثاثے منجمد کر رکھےہیں ،جبکہ ان کیخلاف ریفرنس کی سماعت 23اکتوبر تک ملتوی کردی گئی‘ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث کے اچانک بیرون ملک جانے کے باعث احتساب عدالت میں سماعت نہ ہوسکی‘ معاون وکیل ایڈووکیٹ مومنہ نے کہا کہ گواہ کا بیان ریکارڈ کرلیں  جرح خواجہ حارث آکر خود کرلیں گے‘ نیب پراسیکیوٹر  نے کہا کہ اسحاق ڈار کو گرفتار کریں وکیل خود آجائے گا‘ اسحاق ڈار  نے کہا کہ میرا اعتماد صرف خواجہ حارث پر ہے ان کے علاوہ کسی  کو وکیل  نہیں کرسکتا‘ نیب پراسیکیوٹر نے اعتراض  کیا کہ خواجہ حارث کیس کے ساتھ کمیٹڈ نہیں ہیں کیس کی سماعت ملتوی کردی۔  بدھ کو اسحاق  ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ  جات ریفرنس کی سماعت اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج محمد بشیر نے کی۔ اسحاق ڈار  چھٹی بار احتساب عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ان کے وکیل خواجہ حارث عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔ جونیئر وکیل  نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ حارث کو اچانک بیرون ملک  جانا پڑا ہے گواہ کا بیان ریکارڈ کرلیں جرح خواجہ حارث کے آنے  پر کی جائے۔

اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ قانون کے مطابق ریکارڈ اور جرح ایک ہی دن ہوتی ہے جج نے سوال کیا کہ کب تک خواجہ حارث واپس آئیں گے؟ اس پر معاون وکیل نے جواب دیا کہ خواجہ حارث آئندہ بدھ تک واپس آجائیں گے۔ نیب پراسیکیوٹر  نے کہا کہ خواجہ حارث کیس کے ساتھ کمیٹڈ نہیں ہیں جونیئر وکیل نے کہا کہ یہ کوئی کھیل نہیں ہے۔ جج نے کہا کہ  آپ جرح  بھی کرلیں اس پر  جونیئر وکیل مومنہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ

ہمیں جرح  کرنے کی اجازت نہیں ہے۔ نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ملزم کو گرفتار کرلیں وکیل خود آجائے گا۔ اس پر جج نے کہا کہ اپنے وکیل سے مشورہ کرلیں  اگلی  تاریخ بعد میں دوں گا۔ جج نے اسحاق ڈار سے سوال کیا کہ کیا آپ کسی اور کو وکیل کرسکتے ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ میرا اعتماد  صرف خواجہ حارث پر  ہے رات تک مجھے بتایا گیا تھا کہ  خواجہ حارث پیش ہوں گے نیب پراسیکیوٹر  نے عدالت سے استدعا کی کہ سماعت جمعہ تک ملتوی کردی جائے اس کے بعد کیس کی سماعت 23 اکتوبر تک ملتوی کردی گئی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…