ہفتہ‬‮ ، 05 جولائی‬‮ 2025 

قرضوں کے پیسوں کا کیا، کیا؟صدر ممنون حسین کے مبینہ انتباہ پر تنازعہ کھڑا ہوگیا، ترجمان ایوان صدر کا اہم اعلان

datetime 19  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ترجمان ایوانِ صدر نے گزشتہ روز بنوں میں صدر مملکت ممنون حسین کے خطاب کے حوالے سے رپورٹس پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے اپنے خطاب میں موجودہ حکومت کی طرف سے قرضوں کے حوالے سے ایسی کوئی بات قطعاًنہیں کہی جو بادی النظر میں اس خبر سے اخذ ہوتی ہے۔ ترجمان ایوان صدر نے مزید کہا کہ صدر مملکت نے 2013 ء4 سے 2017کے دوران میں حکومت کی طرف لیے گئے قرضوں کی کسی مقدار کا ذکر نہیں کیا۔

تاہم انھوں نے 2008ء4 سے 2013ء4 کے درمیان میں اس وقت کی حکومت کی طرف سے لیے گئے قرضوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ عوام کو حق ہے کہ وہ سوال کریں کہ ان رقوم سے ملک میں کون سے ترقیاتی منصوبے مکمل کیے گئے؟ترجمان ایوانِ صدر نے کہا کہ مذکورہ اخبار کی خبر تضاد پر مبنی ہے جس کے ابتدائیے میں موجودہ حکومت پر بھاری قرضے حاصل کرکے کوئی ترقیاتی منصوبہ نہ بنانے کی بات کہی گئی ہے جبکہ اسی خبر کے آخری حصے میں موجودہ دور حکومت میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیم کی تعمیر کے ذریعے بجلی کی پیداوار میں اضافے اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کا ذکر ہے جس سے خبر کا تضاد واضح ہے۔صدر مملکت نے اپنی تقریرمیں واضح طور پر کہا تھا کہ موجودہ حکومت کو 2013ء4 میں 14 ہزار8 سو ارب روپے کے قرضے ورثے میں ملے تھے۔ عوام کو پوچھنا چاہیے کہ یہ قرضے کس ترقیاتی منصوبے پر خرچ کیے گئے؟ صدر مملکت نے مزید کہا تھا کہ2013ء4 سے2017 تک ملک میں بہت سے ترقیاتی منصوبوں پر کام ہوا جن میں دیامر بھاشا اور داسو ڈیموں سمیت بجلی کی پیداوار کے بہت سارے منصوبے شامل ہیں جن سے2018 تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم ہو جائے گی یا برائے نام رہ جائے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ


میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…