اسلام آباد(آن لائن)حکمران جماعت کے چند سیاسی رہنماؤں کی باوقار اور قومی اداروں کیخلاف ہرزہ سرائی روکنے کیلئے مسلم لیگ(ن) کے اندر بھی پریشر گروپ بنانے کی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں، جلسوں ، کانفرنسوں و دیگراجتماعات میں اداروں پر تنقید کرنیوالے لیگی رہنماؤں کے خطاب کے دوران کارکنان اداروں کے حق میں نعرے کے سلوگن کیساتھ زبانی حملہ آور ہوں گے،موجودہ پلان کی وزیراعلیٰ شہبازشریف توثیق کریں گے۔
مسلم لیگ (ن) کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ حکمران جماعت میں چند ایسے سیاسی رہنما جو کہ قومی اداروں کیخلاف نہ صرف قوم کو اکسا رہے ہیں بلکہ ان اداروں کیخلاف نازیبا گفتگو بھی سرعام کررہے ہیں ، اس ہرزہ سرائی کے بعد مسلم لیگ (ن) کے مہذب حلقوں میں کافی بے چینی پائی جارہی ہے ۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں ہونیوالے ایک اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے چند سینئر رہنماؤں نے شہبازشریف سے برملا اظہاربھی کیا کہ اگر یہ روش پارٹی کے اندر جاری رہی تو پھر ان کا ساتھ رہنا بہت مشکل ہو جائے گا۔مسلم لیگ کے ذرائع کے مطابق پارٹی کے سینئر رہنماؤں کی مشاورت کے بعد ایک پریشر گروپ بھی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ کسی بھی اجلاس ، جلسے یا کانفرنسز میں مسلم لیگ (ن) کی جانب سے اگر اداروں پر الزامات کی بوچھاڑ ہوتی ہے تو ان کی نہ صرف نفی ہونی چاہیے بلکہ اسی محفل میں ہی اداروں کے حق میں آواز لگائی جائے تاکہ وہ رہنما آئندہ عوامی اجتماعات یا کسی کانفرنس میں ایسی بات کرنے سے اجتناب کریں۔ تاہم پلان کو حتمی ترتیب دینے کیلئے وزیراعلیٰ شہبازشریف سے توثیق لینا باقی ہے اور ذرائع نے بتایا کہ اس بات کے بھی قوی امکانات ہیں کہ شہبازشریف اس پلان کو رد کردیں۔