لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ذوالفقار کھوسہ ہمارے بزرگ ہیں انکے پیپلز پارٹی میں جانے کے فیصلے سے دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہیے ، بطور اسپیکر کسی کی گرفتاری کا حصہ نہیں ، اگر اسلام آباد پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرنا ہے تو وہ پہلے مجھے اطلاع دے گی ،بیگم کلثوم نواز سے لندن جا کر حلف لینے کی باتیں بے بنیاد ہیں،آئین و قانون کے مطابق حلف صرف پارلیمنٹ کے ایوان کے اندر ہی لیا جا سکتا ہے ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے انتخابی حلقہ میں ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ سیاسی کارکن ایک دوسرے کے گھر آتے جاتے ہیں،یہ جمہوریت کی نشانی ہے ،شہباز شریف ،مریم نواز اور حمزہ شہباز کی ملاقات میں ملکی حالات اور سیاست پر بات ہو ئی ہو گی ۔ آج میرا بیٹا بھی مجھے ملنے آرہا ہے وہ بھی سیاسی ہے اور میں بھی سیاسی ہوں اس کی بھی خبر بن جائے گی ۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حمزہ شہباز کی پوری ٹیم این اے 120کے ضمنی انتخاب میں مصروف تھی ۔ انہوں نے کہا کہ 2002ء کی اسمبلی میں بھی روز سنتے تھے کہ اسمبلی مدت پوری نہیں کرے گی اور اب بھی یہی سننے کو مل رہا ہے ۔موجودہ اسمبلی اپنی مدت پوری کرے گی اور مسلم لیگ (ن) آئندہ عام انتخابات میں واضح اکثریت سے جیت کر دوبارہ اقتدار میں آئے گی ۔انہوں نے کہا کہ مجھ سے ایک ذمہ دار صحافی نے پوچھا کہ آپ نے ضمنی انتخاب میں کامیاب ہونے والی بیگم کلثوم نواز سے لندن جا کر اسمبلی رکنیت کا حلف لیا ہے ۔ میں واضح کرنا چاہتا ہوں کہ حلف صرف پارلیمنٹ کے ایوان کے اندر ہی لیا جا سکتا ہے حتی کہ میں قومی اسمبلی میں اپنے چیمبر میں بھی رکن اسمبلی سے حلف نہیں لے سکتا ۔ انہوں نے کہا کہ میرے لیڈر نواز شریف ہیں اور وہ جلد پاکستان واپس آئیں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ذوالفقار کھوسہ ہمارے بزرگ ہیں انکے پیپلز پارٹی میں جانے کے فیصلے سے دلبرداشتہ نہیں ہونا چاہیے ۔ عمران خان کی گرفتاری کے حوالے سے سوال کے جواب میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ بطور اسپیکر کسی کی گرفتاری کا حصہ نہیں ، اگر اسلام آباد پولیس نے عمران خان کو گرفتار کرنا ہے تو وہ مجھے اطلاع دے گی ، کیپٹن (ر) صفدر کی گرفتاری سے قبل بھی نیب نے مجھے اطلاع دی تھی ۔