اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے الزام عائد کیا ہے کہ حکومت کی فوج سے متعلق بیان بازی کی وجہ پاناما فیصلے کے بعد قومی احتساب بیورو (نیب) ریفرنسز سے توجہ ہٹانا ہے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ لیگی رہنما دیگر طریقوں سے بھی ٹرائل سے بچنے کی کوششیں کررہے ہیں اور حال ہی میں نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کی قومی اسمبلی میں کی جانے
والی نفرت انگیز تقریر بھی اسی سلسلے کی ایک کوشش تھی۔انھوں نے کہا کہ اگرچہ نواز شریف نے کیپٹن (ر) صفدر کی تقریر سے لاتعلقی کا اظہار کیا لیکن حکومت کو ان کے خلاف کارروائی کرنا چاہیے تھی کیونکہ وزیر داخلہ احسن اقبال خود کہہ چکے ہیں کہ نفرت انگیز تقاریر کی اجازت نہیں دی جائیگی تو پھر قانون ہر ایک کے لیے برابر ہونا چاہیے۔انہوں نے کہاکہ جس روز نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر پر فردِ جرم عائد کی جانی تھی، عین اسی دن انہوں نے عدالت کا ماحول خراب کرکے وہاں ہنگامہ برپا کیا تاکہ ایسا نہ ہوسکے، لہذا یہ احتساب سے بھاگنے کی ترکیبیں تلاش کررہے ہیں۔وزیرخزانہ اسحق ڈار سے متعلق نیب ریفرنس پر بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ انہیں چاہیے کہ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہوجائیں کیونکہ وہ مکمل طور پھنس چکے ہیں، مگر شاید وہ چاہتے ہیں کہ جیل جاکر بھی وہ وہاں پر وزیر خزانہ کا دفتر چلائیں گے۔حال ہی میں ملکی معیشت پر فوج اور حکومت کے درمیان بیانات کی جنگ اور پیدا ہونے والی صورتحال کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ حکومت کو فوج کا ہر وہ سپاہی پرویز مشرف نظر آتا ہے جو وردی میں ہو، لیکن اگر اپنی قیادت میں دیکھیں تو وہاں ان ہی کی صفوں میں ایسے لوگ شامل ہیں جن کے بارے میں کبھی بات نہیں کی جاتی، لہذا یہ مسلم لیگ (ن) میں ایک روایت بن چکی ہے۔