منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

نئے چیئرمین نیب کا پہلا بڑا ایکشن، دھماکہ خیز اعلان،افسران پر لرزہ طاری

datetime 17  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)قومی احتساب بیوو (نیب) کے چیئرمین جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ قومی احتساب بیورو میں گزشتہ 17سالوں سے مختلف شکایات کی بنیاد پر انکوائریوں اور تحقیقات پر اب تک کیوں قانون کے مطابق کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی، قانون کی خلاف ورزی کرنے والے متعلقہ افسران اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے گی کیونکہ نیب نے اندرونی احتساب کا عمل تو شروع کیا مگر

نا اہل اور بدعنوان افسران اہلکاروں کے خلاف اس موثر انداز سے کارروائی نہیں ہوئی جس کی بدولت نیب کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے وقار اور ساکھ میں اضافہ کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے، بدعنوان آفیسرز اہلکاروں کی نیب میں کوئی جگہ نہیں، بدعنوانی ایک ناسور ہے، اس ناسور کے خاتمے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی کیونکہ ملک سے بدعنوانی کا خاتمہ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے اپنے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد چیئرمین سیکرٹریٹ کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ مجھ سمیت کوئی افسریا اہلکار قانون سے بالاتر نہیں جہاں قانون ہمیں اختیار دیتا ہے وہاں قانون ہمیں اختیارات کے غلط استعمال سے روکتا اور خود احتسابی کا درس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی اہلکار کی نیب میں عزت اس کی کارکردگی، ایمانداری، دیانتداری، محنت، لگن اور قانون کے مطابق کام کرنے سے ہو گی، نا اہل بدعنوان اور قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افسران و اہلکاروں کی نیب میں کوئی جگہ نہیں، اس لئے میں نا اہل، بدعنواناور قانون کے برخلاف کام کرنے والے افسران و اہلکاروں کو آخری موقع دیتا ہوں کہ وہ اپنی اصلاح کریں اور اپنی خامیوں پر قابو پائیں

کیونکہ میں نہ تو کسی سفارش اور دباؤ کو برداشت کروں گا بلکہ نیب میں محنت، دیانتداری، ایمانداری، میرٹ، شفافیت اور قانون پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے گا اور نیب کی ساکھ کو مزید موثر بنانے کیلئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ریاست کے مفاد کیلئے کام کرنا ہے، بدعنوانی ایک لعنت ہے جس کو جڑسے اکھاڑنا ہے، نیب کے افسران و اہلکاروں کو اپنی ذمہ داریوں کا احساس کرتے ہوئے

معاشرے کو بدعنوانی سے پاک کرنا ہو گا، میں بدعنوانی کسی صورت میں بھی برداشت نہیں کروں گا بلکہ بدعنوان عناصر کے خلاف کارروائی کرنے میں ایک لمحہ کی بھی دیر نہیں کروں گا تا کہ ان کو قانون کے مطابق سزا دلوائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کا بجٹ قانون کے مطابق خرچ کیا جائے گا، میں غیر ضروری اخراجات پر سخت کارروائی کروں گا، نیب کا انٹرنل اور ایکسٹرنل آڈٹ کروایا جائے گا تا کہ نیب میں وسائل اور فنڈز کے درست استعمال کو یقینی بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اپنے کام میں بہتری لائیں گے تو میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ نیب کا ادارہ ملک کے بہترین اداروں میں شامل ہوگا، اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین نیب امتیازتاجور نے بھی شرکت کی۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…