اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر نے کہا ہے کہ ختم نبوت شق کے حوالے کمیٹی بن چکی ہے‘ سازش ہے یا جان بوجھ کر تبدیلی کی گئی‘ مزید بات رپورٹ آنے پر کروں گا۔ روزنامہ خبریں کے مطابق خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نوازشریف بیگم کلثوم نواز کی صحت یابی کے بعد جلد وطن واپس آ جائیں گے۔ انہوں نے کہا نوازشریف خود اپنے آپ کو نہیں بچا سکے تو وہ ممتاز قادری کو کیسے بچاتے۔
وکلاءاور پولیس کی ہاتھا پائی کے بارے میں انہوں نے کہا کہ میں جب آیا تو اس وقت 3سے چار وکیل تھے‘ میرے احتساب عدالت میں جانے کے بعد ہلڑبازی ہوئی ہے جس کا مجھے علم نہیں۔دریں اثنا قادیانیوں کے خلاف اسمبلی میں تقریر ، سابق وزیراعظم نواز شریف کا داماد کیپٹن صفدر کے بیان سے لاتعلقی کا اعلان۔ تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے داماد اور ممبر قومی اسمبلی کیپٹن صفدر کی قادیانیوں کے خلاف اسمبلی میں تقریر سے اظہار لا تعلقی کا اعلان کر دیا ہے۔ سینیٹر آصف کرمانی کے ذریعے لندن سے جاری اپنے ایک بیان میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ میں واضح اور دوٹوک الفاظ میں اعلان کرتا ہوں کہ پاکستان میں تمام اقلیتوں کو پاکستان کے آئین اور اسلامی تعلیمات کے تحت مکمل بنیادی حقوق حاصل ہیں۔اپنے بیان میں وضاحت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اقلیت مخالف بیان کا حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) کی پالیسی اور نظریے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ ختم نبوت حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر یقین اسلامی ایمان کا بنیادی حصہ اور آئین پاکستان کا اہم جزو ہے۔سابق وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ یہ معاملہ حل کر لیا گیا ہے تاہم اس کی حساس نوعیت کو دیکھتے ہوئے اس پر سیاست نہیں کرنی چاہیے
جبکہ انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 میں ہونے والی غلطی کا بھی ازالہ کر لیا گیا ہے۔انہوں نے انتخابی اصلاحات ایکٹ میں رونما ہونے والی غلطی کی نشاندہی کرنے اور اسے درست کروانے پر تمام سیاسی جماعتوں کا شکریہ ادا کیا۔سابق وزیر اعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ عوام نے تین مرتبہ انہیں وزارت عظمیٰ کے لیے منتخب کیا تاہم انہوں نے اپنے تینوں ادوار میں کسی بھی طرح کے نسلی اور مذہبی تعصب سے بالاتر ہو کر عوام کی خدمت کی
اور اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنایا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت کو قائداعظم محمد علی جناح کی جماعت ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔انہوں نے کہا کہ بابائے قوم نے ہر طرح کی مذہبی اور معاشی آزادی کی یقین دہانی کرائی تھی خصوصی طور پر ملک میں بسنے والی اقلیتوں کو جو کہ اب آئینی ذمہ داری بن چکی ہے جس سے کوئی بھی رو گردانی نہیں کر سکتا۔واضح رہے کہ اس سے قبل وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی یہ اعلان کر چکے ہیں
کہ لیگ (ن) یا نواز شریف، کیپٹن (ر) صفدر کے احمدیوں کے حوالے سے دیئے گئے بیان کے ذمہ دار نہیں۔خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر نے قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران احمدیوں کو ملک کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے فوج میں ان کی بھرتیوں پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا تھا جبکہ ئداعظم یونیورسٹی میں ڈاکٹر عبدالسلام سے منسوب فزکس ڈپارٹمنٹ کا نام تبدیل نہ کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو وہ احتجاج کرینگے۔