اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار اثاثہ جات ریفرنس میں پیشی کیلئے جیسے ہی احتساب عدالت پہنچے تواس موقع پر صحافی نے اسحاق ڈار سے ایسا سوال پوچھ لیاجس پر اسحاق ڈار کا ایسا ردعمل آیا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا،نجی ٹی وی کے مطابق وزیر خزانہ پیشی کیلئے احتساب عدالت پہنچے تو صحافی نے سوال کیا کہ ڈار صاحب کیاآپ استعفیٰ دے رہے ہیں؟جس پر اسحاق ڈار نے پیچھے مڑ کرنہ
صرف اس صحافی کو دیکھا بلکہ دیر تک اسے گھورتے رہے اور بغیر جواب دیئے اندر چلے گئے۔دریں اثنااسحاق ڈار کے وکیل کی مصروفیات کے باعث احتساب عدالت میں آج کی سماعت سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی گئی، عدالت کا اسحاق ڈار کو جانے کی اجازت دینے سے انکار، قانونی کارروائی ملزم کے سامنے ہونی چاہیے، عدالت ، سماعت 12بجے تک ملتوی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار آمدن سے زیادہ اثاثے بنانے کے الزام میں نیب کی جانب سے دائر ریفرنس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے تاہم ان کے وکیل خواجہ حارث سپریم کورٹ میں دیگر مقدمات میں مصروف ہونے کی وجہ سے نیب کورٹ نہ پہنچ سکے ، اس موقع پر جونیئر وکیل نے عدالت سے گزارش کی کہ اسحاق ڈار کو جانے کی اجازت دی جائے کیونکہ انہیں سرکاری امور بھی دیکھنے ہوتے ہیں جس پر احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اجازت دینے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ قانونی کارروائی ملزم کے سامنے ہونی چاہیے، عدالت میں حاضری ملزم کے لئے بھی بہتر ہوتی ہے، اسحاق ڈار کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر بحث خواجہ حارث کے آنے پر ہوگی۔ واضح رہے کہ آج احتساب عدالت میں اسحاق ڈار کے خلاف ریفرنس کی سماعت میں استغاثہ کے دوگواہ بیانات ریکارڈ کرائیں گے جن میں نجی بینک کے افسران طارق جاوید اور مسعود غنی شامل ہیں اور ان پر ملزم اسحاق ڈار کے وکیل خواجہ حارث نے جرح کرنی ہے۔