اتوار‬‮ ، 22 دسمبر‬‮ 2024 

کسی جج کو غلط طریقے چلا کر فیصلہ دینے کا اختیار نہیں، چیف جسٹس

datetime 15  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(اے این این )چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ کسی بھی جج کو غلط طریقے چلا کر فیصلہ کرنے کا اختیار نہیں اور انصاف کی فراہمی میں عجلت انصاف کو دفن کرنے کے مترادف ہے۔لاہور میں ویمن ججز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں اور جج کے لئے بھی ضروری ہے کہ وہ قانون سے آگاہ ہوں اور کسی جج کو غلط طریقے چلا

کر فیصلہ دینے کا اختیار نہیں ہے۔جسٹس ثاقب نثار نے کوئی بھی جج قانونی تقاضے پورے کیے بغیر فیصلہ نہیں سناتا، ججز فیصلہ کرتے وقت قانون کو مدنظر رکھنے کے پابند ہیں تاہم انصاف کی فراہمی میں عجلت انصاف کو دفن کرنے کے مترادف ہے۔ جج کیلیے ضروری ہے کہ وہ قانون سے آگاہ ہوں، جج کو مقدمے سے متعلق قانون پرمکمل عبور ہونا چاہیے۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ بطور جج ہم ہر شہری کو فوری اور معیاری انصاف فراہم کرنے کے پابند ہیں، ہمارا ہر قدم قانون کی حکمرانی کے لیے ہونا چاہیے اور انصاف کا معیار قانون کے مطابق رکھنا ہوگا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ بطور جج ہمیں سائل کی مشکلات کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے جب کہ آئین جنسی امتیاز کے بغیر ہر شہری کو مساوی حقوق کی ضمانت دیتا ہے اور ایسا نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے جہاں خاتون آسانی سے اپنا مسئلہ بتا سکے۔ جج عدالتوں کے ماحول میں بہتری کے لیے کردار ادا کرتے رہیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ ہم ملک میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں، ماڈل عدالتوں کا قیام بہت اچھا آئیڈیا ہے،ماڈل عدالتوں کے ساتھ دوسری عدالتیں بھی کردارادا کریں۔ کانفرنس سے خطاب میں لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ خواتین ججز کے مسائل کا بخوبی علم ہے ،

ضلعی عدالتوں میں خواتین کے حقوق کے حوالے سے بہت سے کام کیے ، ورکنگ ویمن کے بچوں کیلئے ڈے کیئر سینٹر بنائے گئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ میں کیسز کو جلد نمٹانے کیلئے خصوصی بنچز بنائے گئے ہیں ، سائلین کی آسانی کیلئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہے ہیں۔شہریوں کو کیسزسے متعلق آن لائن معلومات فراہم کی جارہی ہیں اور ضلعی سطح پرججوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کررہے ہیں ۔ چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ شفاف اور بروقت انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے ۔ انھوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ شفاف عدالتی نظام قائم کریں۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ نے کہا کہ پنجاب کی عدالتوں میں 12 لاکھ کیسز زیر سماعت ہیں، 4 ماہ میں 5 ہزار سے زائد ریفرنس دائر کیے گئے،2 ہزارسے زائد ریفرنسزنمٹا دیے گئے اور کامیابی سے اہداف حاصل کررہے ہیں۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…