جمعرات‬‮ ، 15 مئی‬‮‬‮ 2025 

پاک فوج اور سول حکومت میں اختلافات کی تصدیق،آئی ایس پی آر نے فوج کی حکمت عملی کا باضابطہ اعلان کردیا

datetime 14  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)ٗجمہوریت کوپاک فوج سے کوئی خطرہ نہیں ٗملک میں کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت نہیں آ رہی ٗ جو سسٹم چل رہا اسے ہی چلتے رہنا چاہئے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے میں نے گزشتہ پریس کانفرنس میں بھی کہا تھا کہ دنیا کا کوئی ملک ایسا نہیں جہاں اختلاف رائے نہ ہو ٗ سویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقرر کرتی ہے اور تمام فیصلے حاکم وقت نے کرنے ہوتے ہیں،

ملک کی ترقی کیلئے حکومت کا چلنا ضروری ہے اور جمہوریت کوپاک فوج سے کوئی خطرہ نہیں۔ انہوں نے کہاکہ ملک میں کوئی ٹیکنوکریٹ حکومت نہیں آ رہی ٗ ملک میں جو سسٹم چل رہا اسے ہی چلتے رہنا چاہئے۔ایک سوال ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ پاکستانی سرزمین پر پاکستانی فورسز کے ساتھ کسی بھی دوسری فورس کے جوائنٹ آپریشن کا کوئی تصور نہیں انہوں نے کہاکہ بیرونی قوتیں جان لیں کہ سیکیورٹی سے متعلق تمام پاکستانی اور ادارے ایک ہیں۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہاکہ ہر وہ کام کریں گے جو آئین و قانون کے دائرے کے اندر ہے ، ایسا کوئی کام نہیں ہوگا جو آئین و قانون سے بالاتر ہوگا ۔ دریں اثنا پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال کی جانب سے ترجمان پاک فوج کے معیشت سے متعلق بیان پر ردعمل کے حوالے سے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ وزیر داخلہ کے بیان پر بطور سپاہی اور پاکستانی مایوسی ہوئی، کہا گیا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے غیر ذمہ دارانہ بیان دیا، کہا گیا ایسا بیان دشمن دیتا ہے، انہوں نے کہاکہ میں نے اپنے بیان میں یہ نہیں کہا کہ معیشت غیر مستحکم ہے ٗاگر سیکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تو معیشت بھی اچھی نہیں ہوگی۔جوکچھ کہا وہ سکیورٹی اور معیشت سے متعلق ہونے والے سیمینار کا خلاصہ تھا اپنے الفاظ پر قائم ہوں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہاکہ میں نے کبھی یہ نہیں کہا کہ صرف پاک فوج نے کام کیا ہم سب نے بہت کام کیا ہے ٗکوئی بھی ادارہ اکیلا کام نہیں کرسکتا ،

سیمینار میں سویلین افراد بھی آئے تھے ۔انہوں نے کہاکہ کبھی نہیں کہا کہ پاکستان کی معیشت گر گئی ہے ٗ کراچی میں سیمینار میں بہت بڑے بڑے معاشی ماہرین آئے تھے، میں نہیں سمجھتا کہ سوال سیمینار پر ہونا چاہیے بلکہ سوال اس سیمینار کے نتیجے پر ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ مضبوط ملک کیلئے تمام شہریوں کو ذمہ داری سے ٹیکس ادا کرنا چاہیے،

ٹیکس کیلئے جاری کیے گئے نوٹسز پر صرف 39 فیصد ریکوری ہوئی جبکہ سرکاری ملازمین سے 60 فیصد ٹیکس کی وصولی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ ملک کی ترقی کیلئے ہر قسم کا استحکام ضروری ہے، معیشت بہتر ہوگی تو قومی سلامتی سے متعلق فیصلے بھی بہتر ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ سندھ اور پنجاب میں رینجرز کا آپریشن سول حکومت کی منظوری سے شروع ہوا، ریاستی ادارے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرتے ہیں اور پاک فوج ہر ادارے کے ساتھ تعاون کیلئے تیار ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



7مئی 2025ء


پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…