لندن (آئی این پی) برطانوی اخبار فنانشل میڈیا ٹائمز اور دیگر امریکی اور برطانوی میڈیا کا نواز شریف کے دوبارہ پارٹی صدر بننے پر کہنا ہے کہ نواز شریف کے پارٹی صدر بننے کی پیش رفت انتہائی ڈرامائی موڑ کی نشان دہی کرتی ہے۔ پارٹی صدر بننے کے باوجود نواز شریف کے لیے عدالتوں کے چیلنجز ختم ہوتے نظر نہیں آتے۔مشکلات اور رکاوٹوں کے باوجود بے دخل وزیر اعظم
نواز شریف اپنے موقف پر کھڑے نظر آ تے ہیں۔یہ قیاس آرئیاں کی جا رہی ہیں کہ نواز شریف جیل سے بچنے کے لیے فوج کے ساتھ معاہدہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نواز شریف نے وطن واپس آ کر طاقتور اسٹیبلمشمٹ اور اسکے سویلین حواریوں کو چیلنج کیا ہے۔نواز شریف ملک کے مقبول ترین سیاستدانوں میں سے ہیں اور ووٹرز میں اب بھی مقبول ہیں،برطانوی اخبار فنانشل میڈیا ٹائمز
لکھتا ہے کہ کہ پاکستان کی حکمران جماعت کے سربراہ کے طور پر نواز شریف کی واپسی نڈر اور دھماکہ خیز انداز میں ہوئی ہے۔انہیں بدعنوانی کے الزامات اور وزارت عظمی کے عہدے سے مستعفی ہوئے ابھی دو ماہ سے زائد کا عرصہ ہوا ہے کہ وہ واپسی اپنی جماعت کے سربراہ بن ہیں۔ تین بار ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالنے والے نواز شریف کادوبارہ پارٹی صدر بننا ایک عجوبے سے کم نہیں ہے۔