نیویارک (آئی این پی )اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹرملیحہ لودھی نے بھارت کو کنٹرول لائن پر باربار کی سرجیکل اسٹرائیک کی دھمکیوں پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان جوابی اقدام کے طور پر بھارتی جارحیت کا موثر جواب دیگا ،کنٹرول لائن کے پار سے سرجیکل سٹرائیکس کے بھارتی دعوے کو جھوٹ اور بے بنیاد ہیں ، اس طرح کے دعوے اور
دھمکیاں اقوام متحدہ کے منشور کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہیں، پاکستان کی دفاعی صلاحیت کا غلط اندازہ نہ لگایا جائے۔ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سیکریٹری جنرل کی جانب سے سالانہ رپورٹ پیش کرنے کے موقع پر بحث کے دوران اپنے خطاب میں پاکستانی مستقل مندوب نے کہا کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت کا غلط اندازہ نہ لگایا جائے، پاکستانی فوج اور عوام کسی بھی جارحیت یا مداخلت کا اسی طرح سے بھرپور جواب دینگے۔انھوں نے اس موقع پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری پر زوردیا کہ وہ بھارت کو کھلی دھمکیاں دینے اور دونوں ملکوں میں کشیدگی بڑھانے سے روکے۔انھوں نے کہا کہ بھارت روزانہ لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتا ہیتاکہ کشمیری عوام کے خلاف اپنے مظالم اور جرائم کو چھپا سکیاور دنیا کی توجہ کشمیر پر قبضے سے ہٹاسکے۔انھوں نے کہا کہ بھارت کنٹرول لائن پر سرجیل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کرتا رہتا ہے۔بھارت کے کنٹرول لائن کے حوالے سے اس قسم کے دعوے اور ایسی دھمکیاں اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔انھوں نے کہا کہ ایسی دھمکیاں پاکستان کو اپنے دفاع کیلیے بھرپور جوابی کارووائی کا حق دیتا ہے۔بھارتی رہنماں اس قسم کی دھمکیاں دیکر اشتعال انگیزی
پھیلانے کے مرتکب ہورہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ بھارت کا کشمیر پر جاری قبضہ انصاف کو مسخ کیے جانے کے مترادف ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام سلامتی کونسل کی جانب سے ستر برس قبل منظور کیے جانے والی قرارداد کے نفاذ کے اب تک منتظر ہیں، جو کہ ان سے انکے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا وعدہ کرتا ہے۔بھارت کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھارہا
ہے۔تاکہ انکی مقامی تحریک جدوجہد آزادی کو کچلا جاسکے۔ان مظالم کے نتیجے میں حالیہ احتجاجی لہر میں سینکڑوں نہتے کشمیری اپنی جانوں سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں، شہید کیے جاچکے ہیں۔جبکہ پیلٹ گن جیسے ظالمانہ ہتھیاروں سے انسانی تاریخ میں پہلی بار بڑے پیمانے پر لوگوں کو نابینا کردیا گیا ہے ۔جسکی دنیا بھر کی انسانی حقوق کی تنظمیں مذمت کررہی ہیں اور اس پر مکمل
دستاویزی ثبوت موجود ہیں، مگر بھارت ڈھٹائی سے اس سے انکار کررہا ہے۔دوسری جانب پاکستان دہشتگردی کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کررہاہے۔اور اس مقصد کے لیے دولاکھ سے زیادہ پاکستانی فوج سرحدی علاقوں کارروائی کرکے دہشتگردی کا قلع قمع کررہے ہیں۔