اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف کی زیرصدارت سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس ، تفصیلات کے مطابق آرمی چیف کے زیرصدارت سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس سات گھنٹے تک جاری رہی۔ معروف صحافی صابر شاکر نے نجی ٹی وی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس میں جن معاملات پر بات کی گئی ان میں امریکہ کی نئی پالیسی جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سے ڈومور کا مطالبہ کیا تھا اور کچھ الزامات لگائے تھے جو کہ بے بنیاد تھے،
اس کے بعد آرمی چیف کے دورہ افغانستان سے متعلق بات چیت کی گئی، کور کمانڈرز کانفرنس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ روس سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ آرمی چیف نے جن ممالک کا دورہ کیا تھا ان سب سے متعلق تفصیلاً کور کمانڈرز کانفرنس میں بات چیت کی گئی۔ انٹرنل معاملات سے متعلق ایشوز بھی کانفرنس میں زیر بحث رہے کہ کس طرح پاکستانی اداروں اور ملٹری لیڈرشپ کو بدنام کیا جا رہا ہے جس میں ایک خاص گروپ ملوث ہے۔ یہ تمام معاملات کور کمانڈرز کانفرنس میں زیر بحث رہے۔دریں اثنا جی ایچ کیو راولپنڈی میں سپیشل کور کمانڈرز کانفرنس ختم ہوگئی ۔نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق آرمی چیف کے زیر صدارت ہونے والی کور کمانڈرز کانفرنس 7گھنٹے سے زائد تک جاری رہی اور اس میں سکیورٹی کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔اس موقع پر ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ۔آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اجلاس کے دوران شرکاء کو اپنے دورہ افغانستان سے متعلق بھی اعتماد میں لیا۔کانفرنس کے دوران پاک فوج کے جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا گیا اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ ملک کے چپے چپے سے دہشتگردوں کا خاتمہ کر کے دم لیں گے۔کانفرنس کے دوران کئی اہم فیصلے بھی کئے گئے۔