کراچی (این این آئی)خبر رساں ادارے این این آئی کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے قرض اتارو ملک سنوارو، یلو کیپ اور دیگر اسکیموں میں کھربوں روپے کی مبینہ خورد برد سے متعلق نااہل سابق وزیر اعظم نواز شریف پر مقدمہ درج کرنے کی درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلیے۔ تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کے ڈویژنل بینچ نے سابق وزیر اعظم شریف کے خلاف مقدمہ چلانے کیلئے دائر درخواست پر سماعت کی۔ عدالت نے درخواست قابل سماعت ہونے پر دلائل طلب کرلئے۔
جسٹس منیب اختر نے درخواست گزار بسمہ نورین سے استفسار کیا کہ آپ عدالت سے چاہتی کیا ہیں۔ درخواست گزار نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف کو گرفتار کرکے مقدمہ چلایا جائے۔ نواز شریف نے قرض اتارو ملک سنوارو مہم کے دوران 22 ہزار 800 کھرب روپے کرپشن کی۔ درخواست گزار نے کہا کہ مقامی تاجر کی نشاندہی پر چترال سے ہیرے کے چھ باکس نواز شریف کے گھر لائے گئے۔ ہیروں کے باکس کیپٹن صفدر اور دیگر چودہ افسران کے ذریعے لائے گئے۔خضدار میں قیمتوں پہاڑیوں اور قدرتی معدنیات وسائل کی ڈیل نواز شریف نے متحدہ عرب امارات سے ڈیل کی۔ درخواست گزار نے استدعا کی کہ نواز شریف کے اثاثے منجمد کئے جائیں۔ نواز شریف کیخلاف جے آئی ٹی تشکیل دی جائے۔ 1998سے پہلے اور بعد میں نواز شریف کے اثاثوں کی مکمل چھان بین کی جائے۔ پاناما کیس میں نااہلی کے بعد نواز شریف مسلسل توہین عدالت کررہے ہیں ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ نواز شریف، آصف زرداری اور پرویز مشرف سمیت دیگر سیاستدان ایک دوسرے کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔نواز شریف، آصف زرداری اور پرویز مشرف کو بھی گرفتار کرکے ملک سے غداری کا مقدمہ چلایا جائے۔