اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

ملک ریاض کی ملاقاتیں،پیپلزپارٹی کا ردعمل سامنے آگیا،آصف علی زرداری کا اہم اعلان

datetime 29  ستمبر‬‮  2017 |

اسلام آباد (این این آئی)سابق صدر آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی کی جانب سے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی تبدیلی کی تحریک کو لا حاصل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے حوالے سے ایسا ایشو چھیڑا گیا ہے جس کی ضرورت نہیں تھی۔ جمعہ کو سابق صدر آصف علی زر داری کی پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کااجلاس ہوا جس میں اپوزیشن لیڈر سید خورشیدشاہ بطور اپوزیشن لیڈر اعتماد کا اظہار کیا گیا

پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کے دوران اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کی پی ٹی آئی کی تحریک کو ناکام بنانے کے عزم کا اظہار کیا گیا۔ آصف زرداری نے پی ٹی آئی کی تحریک کو لاحاصل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کا ایسا ایشو چھیڑا گیا جس کی ضرورت نہیں تھی تاہم پہلے بھی اس قسم کے کئی معاملات کا مقابلہ کیا اور اب بھی کریں گے۔ اس دوران آصف علی زرداری اور خورشید شاہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں قومی احتساب بیوروکے چیرمین کی تعیناتی پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔آصف علی زر داری نے کہاکہ کہا کہ پہلے بھی اس قسم کے کئی معاملات کا مقابلہ کیا اب بھی کریں گے۔اجلاس کے بعد میڈیا سے بات چیت کریت ہوئے قمر زمان کائرہ نے کہا کہ جو طریقہ آئین میں درج ہے اسی پر چلتے ہوئے چیرمین نیب اور عبوری حکومت کا تقرر ہونا ہے، ایک صوبے میں پی ٹی آئی حکومت میں ہے اور ایک میں اپوزیشن میں، تو دونوں صوبوں میں ان کی مشاورت سے ہی عبوری حکومت آئے گی۔قمر زمان کائرہ نے کہا کہ ہمارے بارے میں بار بار مک مکا کا کہا جارہا ہے، مخالفین اگر یہ کہیں تو ٹھیک ہے لیکن میڈیا بھی کہہ رہا ہے جو افسوسناک ہے، مک مکا کی باتوں کی مذمت کرتے ہیں، کسی مک مکا کا حصہ تھے ہیں اور نہ رہیں گے، اگر سسٹم بچانے کو مک مکا کہتے ہیں تو کہتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف حکومت میں بھی ہیں اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتے ہیں اسی طرح ایم کیوایم ہمارے ساتھ حکومت میں بھی ہے اور اپوزیشن بھی کرنا چاہتی ہے جب کہ ایم کیو ایم یہ خود کر رہی ہے یا ان سے کروایا جا رہا ہے،

کچھ ہو رہا ہے۔قمر زمان کائرہ نے کہاکہ اپوزیشن لیڈرکے انتخاب پرہماری اسٹریٹیجی ہے جو شیئرنہیں کرسکتے، ہمارے ساتھی اور دوست ہمارے ساتھ ہیں، جہاں جہاں مشاورت کی ضرورت ہوگی وہ ہم کریں گے اور ہر معاملے پر کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ملک ریاض ہمارے پیغام رساں نہیں، وہ ذاتی حیثیت میں کلثوم نواز کی عیادت کے لیے گئے، اگر ہم نے کوئی خفیہ سفارت کاری ہی کرنا ہے تو میڈیا کو بتا کر کیوں کی جائے گی، وہ رات کے اندھیرے میں بھی ہوسکتی ہے۔

اس موقع پر نیئر بخاری نے کہا کہ کسی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کا شوق ہے تو پورا کرلے، ہمیں خورشید شاہ پر مکمل اعتماد ہے۔چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ پاکستان کی تاریخ میں پی ٹی آئی اور ایم کیوایم کے الائنس سے بڑا کوئی سیاسی مک مکا نہیں، ابھی کوئی نام سامنے نہیں آیا اور اگر پی ٹی آئی کے پاس کوئی فرشتے ہیں تو سامنے لے آئیں۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ نیب نے ڈاکٹر عاصم کو حراست میں رکھا مگر نواز شریف آزادانہ گھوم رہے ہیں، ہمارے پارٹی جھکنے والوں میں سے نہیں ہے آج ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ پارٹی ہرجگہ اور ہر ایشو کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔

موضوعات:



کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…