اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ون آن ون ملاقات۔ تفصیلات کے مطابق آرمی چیف جنرل باجوہ نے وزیر اعظم شاہد خاقان سے ملاقات کی ہے جس میںوطن عزیز کودرپیش چیلنجزپرتبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس شروع ہونے سے پہلےوزیراعظم شاہد خاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی ون آن ون ملاقات
ہوئی، اس ملاقات میں وطن عزیز پاکستان کی داخلی و خارجی سکیورٹی صورتحال پرمشاورت اور تبادلہ خیال کیاگیا۔جس کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کااجلاس شروع ہوااجلاس میںامریکہ کی نئی پالیسی،دہشتگردی کیخلاف جنگ اورپاکستان کی دیگر ممالک کے ساتھ سرحدوں کی صورتحال کاجائزہ لیاجائے گا۔اجلاس میں وفاقی وزراء خواجہ آصف ،خرم دستگیر، اسحاق ڈار ،چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ،نیول چیف ایڈمرل ذکاء اللہ، ایئرچیف مارشل ،ڈی جی آئی ایس آئی ، ڈی جی ایم آئی اور ڈی جی آئی بی ودیگرحکام نے بھی شرکت کی۔موقر قومی اخبار ’’امت‘‘ کی رپورٹ کے مطابق جنوبی ایشیا اور افغانستان کے لیے نئی امریکی پالیسی کے اعلان کے بعد سے قومی سلامتی کمیٹی کے تین اجلاس ہو چکے ہیں اور آخری اجلاس تین ہفتے قبل ہوا تھا۔آج کے اجلاس میں بھی نئی امریکی پالیسی پر غور کیا جائے گا اور اس حوالے سے پاکستان کے اب تک کے خطے کی سطح پر رابطے، وزیر خارجہ کے دورے، وزیراعظم کا دورہ امریکا اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں اجلاس میں پاکستان کے مؤقف پر بات کی جائے گی جب کہ وزیراعظم دورہ امریکا پر بھی کمیٹی کو اعتماد میں لیں گے۔ اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کے دوست ممالک سے براہ راست رابطوں اور امریکی پالیسی کے جواب
میں پاکستان کی حکمت عملی پر بھی تفصیلی غور و خوض ہو گا جب کہ اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پیشرف کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔واضح رہے کہ امریکی بیانات کے بعد وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت قومی سلامتی کمیٹی کا پہلا اجلاس 24 اگست کو ہوا تھا ، جس میں پاکستان نے امریکا کے تمام الزامات مسترد کردیئے اور اس معاملے پر دوست ممالک سے رابطوں کا فیصلہ کیا تھا۔