پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

پیشی کے موقع پر اسحاق ڈار عقبی گیٹ سے عدالت میں داخل ،اس گیٹ سے کن کن افراد کو اندر بھیجا جاتا ہے؟حیران کن انکشاف

datetime 27  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کو احتساب عدالت میں پیشی کے لئے جوڈیشل کمپلیکس کے اس عقبی گیٹ سے داخل کیا گیا جس گیٹ سے انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کیلئے ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس کے ملزمان کو عدالت لایا جاتا تھا۔ بدھ کو سینیٹراسحاق ڈار احتساب عدالت پیشی کیلئے جوڈیشل کمپلیکس جی الیون پہنچے تو گیٹ پر موجود سکیورٹی اہلکاروں نے ان کو اندر نہیں جانے دیا

جس پر وہ واپس اپنی گاڑی میں بیٹھ گئے اور انتظار کرتے رہے اس دوران سکیورٹی پر مامور افسر نے انہیں عقبی دروازے سے احاطہ عدالت داخل ہونے کے لئے کہا اور وہ جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی دروازے سے احاطہ عدالت پہنچے۔ واضح رہے کہ جوڈیشل کمپلیکس میں احتساب عدالت سمیت انسداد دہشت گردی اور سپیشل سنٹرل جج کی عدالت موجود ہے ایم کیو ایم کے رہنما عمران فاروق قتل کیس میں گرفتار ملزمان کو بھی انسداد دہشت گردی ی عدالت پیشی کے لئے جوڈیشل کمپلیکس کے عقبی دروازے سے داخل کیا جاتا تھا اور بکتر بند گاڑی میں یہ ملزمان عقبی دروازے سے ہی واپس روانہ ہوتے تھے۔

دریں اثنا وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ دیکھنا ہوگا کہ نیب نے ریفرنس قانون کے مطابق بنائے یا کسی کے حکم پر ‘ اسحاق ڈار پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا کوئی الزام نہیں ہے‘ ریفرنس نیب قوانین کے مطابق بنتے تو کسی کو اعتراض نہ ہوتا‘ اسحاق ڈار کے اگر اثاثوں میں اضافہ ہوا تو سالوں میں بھی اضافہ ہوا‘ اسحاق ڈار کے اثاثے ایک سال میں اچانک نہیں بڑھ گئے‘ فرد جرم عائد کرنے کے لئے سات دن کا وقت دیا جاتا ہے لیکن اسحاق ڈار پر دو دن میں فرد جرم عائد کی گئی ہے۔بدھ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ عدالت کے باہر کی سکیورٹی اسلام آباد انتظامیہ کے پاس ہے۔ عدالت کی ہدایت کے مطابق ہم تعاون کرتے ہیں رپورٹر پر تشدد کا واقعہ کسی کی ویڈیو بنانے پر پیش ایا رپورٹر پر تشدد کی انکوائری کررہے ہیں دیکھنا ہوگا کہ نیب نے ریفرنس کسی کے حکم یا قانون کے مطابق بنائے۔ اسحاق ڈار پر اختیارات کے ناجائز استعمال کا کوئی الزام نہیںہے۔ یقینی بنائیں گے کہ آزادی رائے متاثر نہ ہولیکن یہ بھی یقینی بنانا ہوگا کہ عدالتی کاروائی متاثر نہ ہو۔ نیب نے ریفرنس میں لکھا کہ چونکہ عدالت عایہ کا یہ حکم ہے اس لئے یہ ریفرنس بنا رہے ہیں۔ ریفرنس نیب قوانین کے مطابق بنتے تو کسی کو اعتراض نہ ہوتا۔ اسحاق ڈار کے اگر اثاثوں میں اضافہ ہوا ہے تو سالوں میں بھی اضافہ ہوا ہے یہ نہیں کہ ایک سال میں ہی اثاثوں میں اضافہ ہوگیا۔ جن آٹھ سالوں میں وہ جلا وطن رہے اس آمدنی کو بھی گنا جانا چاہئے۔ ان پر کرپشن کا کوئی الزام نہیں بغیر الزام کے ریفرنس ان پر بنا دیا گیا فرد جرم لگانے میں جلدی کی گئی ہے۔

 

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…